کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟
(
باب: لڑکی کا پیشاب
)
Sunan-nasai:
Mention When Ghusal (A Purifying Bath) Is Obligatory And When It Is Not
(Chapter: Urine Of A Girl)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
304.
حضرت ابوسمح رضی اللہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: ’’لڑکی کے پیشاب کی وجہ سے کپڑا دھویا جائے اور لڑکے کے پیشاب کی وجہ سے پانی چھڑک دیا جائے۔‘‘
تشریح:
یہاں بھی حدیث: ۳۰۳ کی قید [لم یأکل الطعام] معتبر ہے، یعنی اس لڑکے نے ابھی کھانا شروع نہ کیا ہو۔
حضرت ابوسمح رضی اللہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: ’’لڑکی کے پیشاب کی وجہ سے کپڑا دھویا جائے اور لڑکے کے پیشاب کی وجہ سے پانی چھڑک دیا جائے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
یہاں بھی حدیث: ۳۰۳ کی قید [لم یأکل الطعام] معتبر ہے، یعنی اس لڑکے نے ابھی کھانا شروع نہ کیا ہو۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابو سمح ؓ ( خادم النبی ) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”بچی کا پیشاب دھویا جائے گا، اور بچے کے پیشاب پر پانی چھڑکا جائے گاز“ ۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : ایک روایت میں «مالم یطعم»(جب تک وہ کھانا نہ کھانے لگے) کی قید ہے، اس لیے جو روایتیں مطلق ہیں، انہیں مقید پر محمول کیا جائے گا یعنی دونوں کے پیشاب میں یہ تفریق اس وقت تک کے لیے ہے جب تک وہ دونوں کھانا نہ کھانے لگ جائیں، کھانا کھانے لگ جانے کے بعد دونوں کے پیشاب کا حکم یکساں ہو گا، دونوں کا پیشاب دھونا ضروری ہو جائے گا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu As-Samh said: “The Prophet (ﷺ) said: ‘A girl’s urine should be washed away and a boy’s urine should be sprinkled with water.” (Sahih)