Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: Hurrying in the Valley of Muhassir)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3054.
حضرت محمد باقر ؓ سے مروی ہے کہ ہم حضرت جابر بن عبداللہ ؓ کے پاس گئے اور میں نے ان سے کہا: ہمیں نبیﷺ کے حج کے بارے میں بیان فرمائیے۔ انھوں نے فرمایا: رسول اللہﷺ مزدلفہ سے سورج طلوع ہونے سے پہلے چل پڑے اور آپ نے حصرت فضل بن عباس ؓ کو اپنے پیچھے سواری پر بٹھا لیا حتیٰ کہ جب وادی محسر میں پہنچے تو سواری کو کچھ تیز کر دیا، پھر اس درمیانی راستے سے چلے جو تجھے بڑے جمرے (جمرہ عقبہ) پر جا پہنچاتا ہے، حتیٰ کہ آپ اس جمرے کے پاس پہنچے جو ”شجرہ“ کے پاس ہے، پھر آپ نے سات کنکریاں ماریں۔ ہر کنکری کے ساتھ اللہ اکبر کہتے تھے۔ اور وہ کنکریاں خذف کی کنکریوں جیسی (جھوٹی چھوٹی) تھیں۔ آپ نے یہ رمی وادی کے نشیب کی طرف سے کی تھی۔
حضرت محمد باقر ؓ سے مروی ہے کہ ہم حضرت جابر بن عبداللہ ؓ کے پاس گئے اور میں نے ان سے کہا: ہمیں نبیﷺ کے حج کے بارے میں بیان فرمائیے۔ انھوں نے فرمایا: رسول اللہﷺ مزدلفہ سے سورج طلوع ہونے سے پہلے چل پڑے اور آپ نے حصرت فضل بن عباس ؓ کو اپنے پیچھے سواری پر بٹھا لیا حتیٰ کہ جب وادی محسر میں پہنچے تو سواری کو کچھ تیز کر دیا، پھر اس درمیانی راستے سے چلے جو تجھے بڑے جمرے (جمرہ عقبہ) پر جا پہنچاتا ہے، حتیٰ کہ آپ اس جمرے کے پاس پہنچے جو ”شجرہ“ کے پاس ہے، پھر آپ نے سات کنکریاں ماریں۔ ہر کنکری کے ساتھ اللہ اکبر کہتے تھے۔ اور وہ کنکریاں خذف کی کنکریوں جیسی (جھوٹی چھوٹی) تھیں۔ آپ نے یہ رمی وادی کے نشیب کی طرف سے کی تھی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابو جعفر محمد باقر کہتے ہیں کہ ہم جابر بن عبداللہ ؓ کے پاس گئے تو میں نے کہا: آپ رسول اللہ ﷺ کے حج کے بارے میں ہمیں بتائیں۔ تو انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ مزدلفہ سے سورج نکلنے سے پہلے چلے آپ نے فضل بن عباس ؓ کو اپنے پیچھے سواری پر بٹھایا، یہاں تک کہ وادی محسر پہنچے، تو اونٹ کی رفتار آپ نے قدرے بڑھا دی، پھر آپ نے وہ درمیانی راستہ پکڑا جو تمہیں جمرہ کبریٰ کے پاس لے جا کر نکالے گا یہاں تک کہ آپ اس جمرہ کے پاس آئے جو درخت کے پاس ہے۔ آپ نے (وہاں پہنچ کر) سات ایسی چھوٹی کنکریاں ماریں جو انگوٹھے اور شہادت کی دونوں انگلیوں کے درمیان آ جائیں، ہر کنکری کے ساتھ آپ تکبیر کہہ رہے تھے، آپ نے وادی کی نشیب سے رمی کی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Jafar bin Muhamad narrated that hi father said: "We enterd upon Jabir bin Abdullah and I said: "Tell me about the Hajj of the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم).' He said: 'The Messenger of Allah moved on from Al-Muzadalifah before the sun rose, and Al-Fadl bin Abbas rode behind him. When he came to Muhassir he sped up a little, then he follwed the middle road that brings you out at the largest Jamrat. When he came to the Jamrat whichis by the tree, he threw seven pebbles, saying the Takbir with each one, (using) pebbles the size of the date stones of fingertips, and he threw from the bottom of the valley.