موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی
سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابُ الْإِيضَاعِ فِي وَادِي مُحَسِّرٍ)
حکم : صحیح
3054 . أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ هَارُونَ قَالَ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ قَالَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ دَخَلْنَا عَلَى جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ فَقُلْتُ أَخْبِرْنِي عَنْ حَجَّةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَفَعَ مِنْ الْمُزْدَلِفَةِ قَبْلَ أَنْ تَطْلُعَ الشَّمْسُ وَأَرْدَفَ الْفَضْلَ بْنَ الْعَبَّاسِ حَتَّى أَتَى مُحَسِّرًا حَرَّكَ قَلِيلًا ثُمَّ سَلَكَ الطَّرِيقَ الْوُسْطَى الَّتِي تُخْرِجُكَ عَلَى الْجَمْرَةِ الْكُبْرَى حَتَّى أَتَى الْجَمْرَةَ الَّتِي عِنْدَ الشَّجَرَةِ فَرَمَى بِسَبْعِ حَصَيَاتٍ يُكَبِّرُ مَعَ كُلِّ حَصَاةٍ مِنْهَا حَصَى الْخَذْفِ رَمَى مِنْ بَطْنِ الْوَادِي
سنن نسائی:
کتاب: مواقیت کا بیان
باب: وادئ محسر میں سواری کو تیزی کے ساتھ گزارنا
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
3054. حضرت محمد باقر ؓ سے مروی ہے کہ ہم حضرت جابر بن عبداللہ ؓ کے پاس گئے اور میں نے ان سے کہا: ہمیں نبیﷺ کے حج کے بارے میں بیان فرمائیے۔ انھوں نے فرمایا: رسول اللہﷺ مزدلفہ سے سورج طلوع ہونے سے پہلے چل پڑے اور آپ نے حصرت فضل بن عباس ؓ کو اپنے پیچھے سواری پر بٹھا لیا حتیٰ کہ جب وادی محسر میں پہنچے تو سواری کو کچھ تیز کر دیا، پھر اس درمیانی راستے سے چلے جو تجھے بڑے جمرے (جمرہ عقبہ) پر جا پہنچاتا ہے، حتیٰ کہ آپ اس جمرے کے پاس پہنچے جو ”شجرہ“ کے پاس ہے، پھر آپ نے سات کنکریاں ماریں۔ ہر کنکری کے ساتھ اللہ اکبر کہتے تھے۔ اور وہ کنکریاں خذف کی کنکریوں جیسی (جھوٹی چھوٹی) تھیں۔ آپ نے یہ رمی وادی کے نشیب کی طرف سے کی تھی۔