Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: The Place From Which Jamratul 'Aqabah Is To Be Stoned)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3071.
حضرت عبدالرحمن بن یزید سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے جمرے کو سات کنکریاں ماریں۔ بیت اللہ کو اپنی بائیں جانب اور عرفے کو اپنی دائیں جانب کیا اور فرمایا: یہ ہے اس شخصیت کی رمی کی جگہ جن پر سورۂ بقرہ اتاری گئی۔ ابوعبدالرحمن (امام نسائی ؓ) بیان کرتے ہیں کہ میں نہیں جانتا کہ ابن ابی عدی کے علاوہ کسی راوی نے اس حدیث میں منصور کا ذکر کیا ہو۔ واللہ تعالیٰ أعلم
حضرت عبدالرحمن بن یزید سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے جمرے کو سات کنکریاں ماریں۔ بیت اللہ کو اپنی بائیں جانب اور عرفے کو اپنی دائیں جانب کیا اور فرمایا: یہ ہے اس شخصیت کی رمی کی جگہ جن پر سورۂ بقرہ اتاری گئی۔ ابوعبدالرحمن (امام نسائی ؓ) بیان کرتے ہیں کہ میں نہیں جانتا کہ ابن ابی عدی کے علاوہ کسی راوی نے اس حدیث میں منصور کا ذکر کیا ہو۔ واللہ تعالیٰ أعلم
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبدالرحمٰن بن یزید کہتے ہیں کہ عبداللہ بن مسعود ؓ نے خانہ کعبہ کو اپنے بائیں جانب کیا اور عرفہ کو اپنے دائیں جانب اور جمرہ کو سات کنکریاں ماریں، اور کہا: یہی اس ذات کے کھڑے ہونے کی جگہ ہے جس پر سورۃ البقرہ نازل کی گئی۔ ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں: ابن ابی عدی کے سوا میں کسی کو نہیں جانتا جس نے اس حدیث میں منصور کے ہونے کی بات کہی ہو، واللہ أعلم۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that ‘Abdullah bin Yazid said: “Abdullah stoned the Jamrat with seven pebbles, with the House on his left and ‘Arafat on his right. And he said: ‘This is the place where the one to whom Surat Al-Baqarah was revealed stood.” (Sahih) Abu ‘Abdur-Rahman (An-Nasa’i) said: I do not know of anyone who said: Mansar in this narration except Ibn Abi ‘Adi, and Allah the Most High knows best.