Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: The Number of Pebbles To bE Thrown At the Jimar)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3076.
حضرت محمد باقر ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم حضرت جابر بن عبداللہ ؓ کے پاس گئے۔ میں نے عرض کیا: مجھے رسول اللہﷺ کے حج کے بارے میں بتائیے۔ انھوں نے فرمایا: رسول اللہﷺ نے اس جمرے کو جو درخت کے پاس ہے، سات کنکریاں ماریں۔ آپ ہر کنکری کے ساتھ اللہ اکبر کہتے تھے۔ کنکریاں خذف کی کنکریوں جیسی تھیں اور آپ نے یہ رمی وادی کے پیٹ سے کی تھی، پھر آپ قربان گاہ کی طرف گئے اور قربانی کی۔
حضرت محمد باقر ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم حضرت جابر بن عبداللہ ؓ کے پاس گئے۔ میں نے عرض کیا: مجھے رسول اللہﷺ کے حج کے بارے میں بتائیے۔ انھوں نے فرمایا: رسول اللہﷺ نے اس جمرے کو جو درخت کے پاس ہے، سات کنکریاں ماریں۔ آپ ہر کنکری کے ساتھ اللہ اکبر کہتے تھے۔ کنکریاں خذف کی کنکریوں جیسی تھیں اور آپ نے یہ رمی وادی کے پیٹ سے کی تھی، پھر آپ قربان گاہ کی طرف گئے اور قربانی کی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابو جعفر محمد بن علی بن حسین باقر کہتے ہیں کہ ہم جابر بن عبداللہ کے پاس گئے تو میں نے ان سے کہا: آپ ہمیں نبی اکرم ﷺ کے حج کا حال بتائیے، تو انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے اس جمرہ کو جو درخت کے قریب ہے سات کنکریاں ماریں، ہر کنکری کے ساتھ آپ تکبیر کہہ رہے تھے، کنکریاں اتنی چھوٹی تھیں جو چٹکی میں آ سکیں۔ آپ نے وادی کے اندر سے رمی کی، پھر آپ منحر (قربان گاہ) کی طرف پلٹے اور قربانی کی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Ja’far bin Muhammad bin ‘Ali bin Husain narrated that his father said: “We entered upon Jabir bin ‘Abdullah and I said: ‘Tell me about the Hajj of the Prophet (ﷺ). ‘He said: ‘The Messenger of Allah (ﷺ) stoned the Jamrat which is by the tree, with seven pebbles, saying the Takbir with each pebble - pebbles that were the size of date stones or fingertips. And he threw them from the bottom of the valley, then he went to the place of sacrifice in Mina.” (Sahih)