باب: اللہ تعالیٰ مجاہد فی سبیل اللہ کے لیے کس چیز کا ضامن ہے؟
)
Sunan-nasai:
The Book of Jihad
(Chapter: What Allah, The Mighty And Sublime, Guarantees To One Who Strives In His Cause)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3122.
حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول ا للہﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ اس شخص کے لیے جو اس کے راستے میں جہاد کرنے جاتا ہے اور اس کو جانے کا واحد مقصد اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد اور اس کے دین کی تصدیق وتائید کرنا ہے، اس بات کا ضامن ہے کہ (اگر وہ شہید ہوگیا تو) اسے ضرور جنت میں داخل کرے گا یا (اگر وہ زندہ رہا تو) اسے اس کے گھر میں، جہاں سے وہ گیا تھا، واپس پہنچائے گا، نیز اسے اجر اور غنیمت بھی حاصل ہوں گے۔“
تشریح:
”اجر اور غنیمت“ یعنی دونوں میں سے ایک چیز تو ضرور حاصل ہوگی۔ دونوں بھی ہوسکتی ہیں کیونکہ اجر تو ہر حال میں حاصل ہوگا، غنیمت مل جائے تو بہتر ورنہ اخروی تو ہر صورت میں ملے گا۔
حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول ا للہﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ اس شخص کے لیے جو اس کے راستے میں جہاد کرنے جاتا ہے اور اس کو جانے کا واحد مقصد اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد اور اس کے دین کی تصدیق وتائید کرنا ہے، اس بات کا ضامن ہے کہ (اگر وہ شہید ہوگیا تو) اسے ضرور جنت میں داخل کرے گا یا (اگر وہ زندہ رہا تو) اسے اس کے گھر میں، جہاں سے وہ گیا تھا، واپس پہنچائے گا، نیز اسے اجر اور غنیمت بھی حاصل ہوں گے۔“
حدیث حاشیہ:
”اجر اور غنیمت“ یعنی دونوں میں سے ایک چیز تو ضرور حاصل ہوگی۔ دونوں بھی ہوسکتی ہیں کیونکہ اجر تو ہر حال میں حاصل ہوگا، غنیمت مل جائے تو بہتر ورنہ اخروی تو ہر صورت میں ملے گا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ اپنی راہ کے مجاہد کا کفیل و ضامن ہے جو خالص جہاد ہی کی نیت سے گھر سے نکلتا ہے، اور اس ایمان و یقین کے ساتھ نکلتا ہے کہ یا تو اللہ تعالیٰ اسے (شہید کا درجہ دے کر) جنت میں داخل فرمائے گا یا پھر اسے ثواب اور مال غنیمت کے ساتھ اس کے اس ٹھکانے پر واپس لائے گا، جہاں سے نکل کر وہ جہاد میں شریک ہوا تھا۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Abu Hurairah (RA) that the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "Allah, the Mighty and Sublime, has guaranteed to the one who strives in His cause, only going out for Jihad in His cause, and believing in His Word, that He will admit him to Paradise, or bring him back to his home from which he emerged, with whatever he has earned of reward, or spoils of war.