باب: اللہ تعالیٰ مجاہد فی سبیل اللہ کے لیے کس چیز کا ضامن ہے؟
)
Sunan-nasai:
The Book of Jihad
(Chapter: What Allah, The Mighty And Sublime, Guarantees To One Who Strives In His Cause)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3124.
حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے سنا: ”اللہ تعالیٰ کی راستے میں جہاد کرنے والے کی مثال اس شخص کی طرح ہے جو مسلسل قیام وصیام میں مشغول رہے۔ ویسے اللہ ہی بہتر جانتا ہے کون اس کے راستے میں جہاد کرتا ہے (اور کون دنیوی اغراض کے لیے)۔ اور اللہ تعالیٰ اپنے راستے میں جہاد کرنے والے کے لیے ضامن ہے کہ اسے فوت کرے گا تو جنت میں داخل کرے گا یا اسے صحیح سالم اجروغنیمت سمیت اس کے گھر واپس لوٹائے گا۔“
تشریح:
”اللہ ہی جانتا ہے“ کیونکہ نیت مخفی چیز ہے۔ لوگ تو ظاہر دیکھتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ دل کو بھی دیکھتا ہے۔ فضیلت اسی کو حاصل ہوگی جو خالصتاً لوجہ اللہ جہاد کو جاتا ہے۔ اگر کوئی اور آلائش اس میں داخل ہوگئی تو یہ جہاد بجائے جنت کے جہنم کا ذریعہ بن سکتا ہے۔
حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے سنا: ”اللہ تعالیٰ کی راستے میں جہاد کرنے والے کی مثال اس شخص کی طرح ہے جو مسلسل قیام وصیام میں مشغول رہے۔ ویسے اللہ ہی بہتر جانتا ہے کون اس کے راستے میں جہاد کرتا ہے (اور کون دنیوی اغراض کے لیے)۔ اور اللہ تعالیٰ اپنے راستے میں جہاد کرنے والے کے لیے ضامن ہے کہ اسے فوت کرے گا تو جنت میں داخل کرے گا یا اسے صحیح سالم اجروغنیمت سمیت اس کے گھر واپس لوٹائے گا۔“
حدیث حاشیہ:
”اللہ ہی جانتا ہے“ کیونکہ نیت مخفی چیز ہے۔ لوگ تو ظاہر دیکھتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ دل کو بھی دیکھتا ہے۔ فضیلت اسی کو حاصل ہوگی جو خالصتاً لوجہ اللہ جہاد کو جاتا ہے۔ اگر کوئی اور آلائش اس میں داخل ہوگئی تو یہ جہاد بجائے جنت کے جہنم کا ذریعہ بن سکتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے: ”اللہ کے راستے میں جہاد کرنے والے کی مثال (اور اللہ کو معلوم ہے کہ اللہ کے راستے میں جہاد کرنے والا کون ہے) دن بھر روزہ رکھنے والے اور رات میں عبادت کرنے والے کی مثال ہے۔ اللہ تعالیٰ نے مجاہد فی سبیل اللہ کے لیے ذمہ لیا ہے کہ اسے موت دے گا، تو اسے جنت میں داخل کرے گا یا (موت نہیں دے گا تو) صحیح و سالم حالت میں اجر و ثواب اور مال غنیمت کے ساتھ جو اسے حاصل ہوا ہے اسے واپس اس کے گھر بھیج دے گا۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu Hurairah said: "I heard the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) say: 'The parable of Mujahid (who strives in the cause of Allah) - and Allah knows best who strives in the cause of Allah - is that of one who fasts and prays Qiyam (continually). Allah has promised Mujahid (who strives in His cause), that He will either cause him to die and admit him to paradise, or, He will bring him back safely with whatever he had earned of reward or spoils of war