باب: اگر کوئی لشکر غنیمت حاصل نہ بھی کرسکے تو اسے ثواب ضرور ملے گا
)
Sunan-nasai:
The Book of Jihad
(Chapter: The Reward Of The Raiding Party That Fails To Achieve Its Goal)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3126.
حضرت ابن عمرؓسے روایت ہے، نبیﷺ نے اپنے رب جلیل سے بیان فرمایا: ”میرا جو بندہ بھی میری رضا مندی کے حصول کے لیے جہاد فی سبیل اللہ میں نکلا، میں اسے ضمانت دیتا ہوں کہ اسے اجر یا غنیمت کے ساتھ گھر واپس کروں گا۔ اور اگر میں نے اس کی جان قبض کرلی تو اس کے سب گناہ معاف کردوں گا اور ا س پر خصوصی رحمت فرماؤں گا۔“
تشریح:
”اپنے رب جلیل سے“ ایسی روایت کو حدیث قدسی کہتے ہیں جس میں صراحتاً اللہ تعالیٰ سے بیان کرنے کا ذکر ہو۔ اگرچہ آپ دوسری احادیث بھی اللہ تعالیٰ کی وحی کے ذریعے ہی سے ارشاد فرماتے ہیں مگر حدیث قدسی میں ساری گفتگو اللہ کی طرف سے صیغئہ متکلم میں ہوتی ہے۔
حضرت ابن عمرؓسے روایت ہے، نبیﷺ نے اپنے رب جلیل سے بیان فرمایا: ”میرا جو بندہ بھی میری رضا مندی کے حصول کے لیے جہاد فی سبیل اللہ میں نکلا، میں اسے ضمانت دیتا ہوں کہ اسے اجر یا غنیمت کے ساتھ گھر واپس کروں گا۔ اور اگر میں نے اس کی جان قبض کرلی تو اس کے سب گناہ معاف کردوں گا اور ا س پر خصوصی رحمت فرماؤں گا۔“
حدیث حاشیہ:
”اپنے رب جلیل سے“ ایسی روایت کو حدیث قدسی کہتے ہیں جس میں صراحتاً اللہ تعالیٰ سے بیان کرنے کا ذکر ہو۔ اگرچہ آپ دوسری احادیث بھی اللہ تعالیٰ کی وحی کے ذریعے ہی سے ارشاد فرماتے ہیں مگر حدیث قدسی میں ساری گفتگو اللہ کی طرف سے صیغئہ متکلم میں ہوتی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ ایک حدیث قدسی میں اپنے رب سے نقل فرماتے ہیں: ”اللہ تعالیٰ نے فرمایا: میرے بندوں میں سے جو بھی بندہ میری رضا چاہتے ہوئے اللہ کے راستے میں جہاد کے لیے نکلا تو میں اس کے لیے ضمانت لیتا ہوں کہ اگر میں اس کو لوٹاؤں گا (یعنی زندہ واپس گھر بھیجوں گا) تو لوٹاؤں گا اجر و ثواب اور غنیمت دے کر اور اگر اس کی روح قبض کر لوں گا تو اس کو بخش دوں گا اور اسے اپنی رحمت سے نوازوں گا۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Ibn 'Umar, from the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم), of what he related from his Lord, the Mighty and Sublime: "And of My slaves who goes out as a Mujahid striving in the cause of Allah, seeking my pleasure, I guarantee that I will bring him back with whatever he had earned as reward or spoils of war, and if I take his (soul) I will forgive him and have mercy on him.