باب: اس شخص کی فضیلت جس نے اسلام قبول کیا‘ ہجرت کی اور جہاد کیا
)
Sunan-nasai:
The Book of Jihad
(Chapter: What Reward Is There For The One Who Accepts Islam, Emigrates And Strives For Jihad?)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3133.
حضرت فضالہ بن عبیدؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے سنا: ”جو شخص مجھ پر ایمان لایا، مسلمان (مطیع) ہوا اور اس نے ہجرت کی، میں نے اس کے لیے جنت کے کنارے میں ایک گھر اور جنت کے درمیان میں ایک گھر کا ضامن ہوں۔ اور جو شخص مجھ پر ایمان لایا، مسلمان (مطیع) ہوا اور اللہ تعالیٰ کے راستے میں اس نے جہاد کیا، میں اس کے لیے جنت کے کنارے پر ایک گھر، جنت کے درمیان ایک گھر اور جنت کے انتہائی بلند حصے میں ایک گھر کا ضامن ہوں۔ جس شخص نے یہ کام کیے، اس نے خیر حاصل کرنے کا کوئی موقع اور شر سے بھاگنے کا کوئی موقع نہ چھوڑا۔ وہ جہاں مرضی فوت ہو۔“
حضرت فضالہ بن عبیدؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے سنا: ”جو شخص مجھ پر ایمان لایا، مسلمان (مطیع) ہوا اور اس نے ہجرت کی، میں نے اس کے لیے جنت کے کنارے میں ایک گھر اور جنت کے درمیان میں ایک گھر کا ضامن ہوں۔ اور جو شخص مجھ پر ایمان لایا، مسلمان (مطیع) ہوا اور اللہ تعالیٰ کے راستے میں اس نے جہاد کیا، میں اس کے لیے جنت کے کنارے پر ایک گھر، جنت کے درمیان ایک گھر اور جنت کے انتہائی بلند حصے میں ایک گھر کا ضامن ہوں۔ جس شخص نے یہ کام کیے، اس نے خیر حاصل کرنے کا کوئی موقع اور شر سے بھاگنے کا کوئی موقع نہ چھوڑا۔ وہ جہاں مرضی فوت ہو۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
فضالہ بن عبید رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ”جو مجھ پر ایمان لایا، اور میری اطاعت کی، اور ہجرت کی، تو میں اس کے لیے جنت کے احاطے (فصیل) میں ایک گھر اور جنت کے بیچوں بیچ ایک گھر کا ذمہ لیتا ہوں۔ اور میں اس شخص کے لیے بھی جو مجھ پر دل سے ایمان لائے، اور میری اطاعت کرے، اور اللہ کے راستے میں جہاد کرے ضمانت لیتا ہوں جنت کے گرد و نواح میں (فصیل کے اندر) ایک گھر کا، اور جنت کے وسط میں ایک گھر کا اور جنت کے بلند بالا خانوں (منزلوں) میں سے بھی ایک گھر (اونچی منزل) کا۔ جس نے یہ سب کیا (یعنی ایمان، ہجرت اور جہاد) اس نے خیر کے طلب کی کوئی جگہ نہ چھوڑی ا؎ اور نہ ہی شر سے بچنے کی کوئی جگہ ۲؎ جہاں مرنا چاہے مرے۔“ ۳؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یعنی خیر کے طلب کے لیے کوئی جگہ ایسی نہیں ہے جہاں وہ پہنچا نہ ہو۔ ۲؎ : یعنی شر سے اپنے آپ کو بچانے اور اس سے محفوظ رکھنے کے لیے شر کی کوئی ایسی جگہ نہیں ہے جہاں سے اس نے اپنے آپ کو دور نہ رکھا ہو۔ ۳؎ : یعنی ہر طرح کا خیر اس نے حاصل کر لیا ہے، اور ہر طرح کے شر سے اپنے آپ کو محفوظ کر لیا ہے، اب اس کے لیے فکر و غم کی کوئی بات نہیں ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Amr bin Malik Al-Janbi that he heard Fadalah bin 'Ubaid say: "I heard the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) say: 'I am a Za'im - and the Za'im is the guarantor - for the one who believes in me and accepts Islam, and emigrates: A house on the outskirts of Paradise and a house in the middle of Paradise. And I am a guarantor, for the one who believes in me and accepts Islam, and strives in the cause of Allah: A house on the outskirts of Paradise and a house in the middle of Paradise and a house in the highest chambers of Paradise. Whoever does that and seeks goodness wherever it is, and avoids evil wherever it is, may die wherever he wants to die.