قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ مَا لِمَنْ أَسْلَمَ وَهَاجَرَ وَجَاهَدَ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3134 .   أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَقِيلٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَقِيلٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ الْمُسَيَّبِ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ سَبْرَةَ بْنِ أَبِي فَاكِهٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ الشَّيْطَانَ قَعَدَ لِابْنِ آدَمَ بِأَطْرُقِهِ فَقَعَدَ لَهُ بِطَرِيقِ الْإِسْلَامِ فَقَالَ تُسْلِمُ وَتَذَرُ دِينَكَ وَدِينَ آبَائِكَ وَآبَاءِ أَبِيكَ فَعَصَاهُ فَأَسْلَمَ ثُمَّ قَعَدَ لَهُ بِطَرِيقِ الْهِجْرَةِ فَقَالَ تُهَاجِرُ وَتَدَعُ أَرْضَكَ وَسَمَاءَكَ وَإِنَّمَا مَثَلُ الْمُهَاجِرِ كَمَثَلِ الْفَرَسِ فِي الطِّوَلِ فَعَصَاهُ فَهَاجَرَ ثُمَّ قَعَدَ لَهُ بِطَرِيقِ الْجِهَادِ فَقَالَ تُجَاهِدُ فَهُوَ جَهْدُ النَّفْسِ وَالْمَالِ فَتُقَاتِلُ فَتُقْتَلُ فَتُنْكَحُ الْمَرْأَةُ وَيُقْسَمُ الْمَالُ فَعَصَاهُ فَجَاهَدَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَنْ فَعَلَ ذَلِكَ كَانَ حَقًّا عَلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ يُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ وَمَنْ قُتِلَ كَانَ حَقًّا عَلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ يُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ وَإِنْ غَرِقَ كَانَ حَقًّا عَلَى اللَّهِ أَنْ يُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ أَوْ وَقَصَتْهُ دَابَّتُهُ كَانَ حَقًّا عَلَى اللَّهِ أَنْ يُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ

سنن نسائی:

کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل 

  (

باب: اس شخص کی فضیلت جس نے اسلام قبول کیا‘ ہجرت کی اور جہاد کیا

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3134.   حضرت سبرہ بن ابوفاکہ‘ؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے سنا: ”شیطان انسان (کو گمراہ کرنے کے لیے اس) کے سب راستوں پر بیٹھتا ہے۔ وہ اس (کوگمراہ کرنے) کے لیے اسلام کے راستے پر بیٹھتا ہے اورکہتا ہے: کیا تو اسلام لا کر اپنے اور اپنے آباؤ اجداد کے دین کو چھوڑ دے گا؟ لیکن انسان اس کی نافرمانی کرکے مسلمان ہوجاتا ہے۔ پھر وہ اس کے سامنے ہجرت کرکے اپنا وطن اور آسمان چھوڑ دے گا؟ جب کہ مہاجر کی مثال تو ایسے ہے جیسے گھوڑا رسی کے ساتھ باندھ دیا گیا ہو۔ لیکن انسان اس کی نافرمانی کرتا ہے اور ہجرت کرلیتا ہے۔ پھر شیطان اس کے سامنے جہاد کے راستے پر آکر بیٹھتا ہے اور کہتا ہے کہ تو جہاد کرے گا؟ یہ تو جان ومال کی مشقت کا نام ہے۔ پھر تو لڑائی کرے گا۔ تو مارا جائے گا۔ تیری عورت سے کوئی دوسرا شخص شادی کرلے گا۔ اور تیرا مال وارثوں میں تقسیم کردیا جائے گا۔ لیکن مومن اس کی نافرمانی کرتا ہے اور جہاد کرتا ہے۔“ پھر رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”جو شخص یہ سب کچھ کرے تو اللہ تعالیٰ پر لازم ہوجاتا ہے کہ اسے جنت میں داخل فرمائے اور اگر وہ غرق ہوجائے تو بھی اللہ تعالیٰ پر لازم ہوجاتا ہے کہ اسے جنت میں داخل فرمائے۔ اور اگر اس (کی سواری) کا جانور اس کو گرا کر اس کی گردن توڑدے تو بھی اللہ تعالیٰ پر لازم ہوجاتا ہے کہ اسے جنت میں داخل فرمائے۔“