باب: جو شخص جہاد کے لیے جائے لیکن اپنے جہاد سے صرف دنیوی مال حاصل کرنا چاہتا ہو
)
Sunan-nasai:
The Book of Jihad
(Chapter: The One Who Fights In The Cause Of Allah, Intending Only To Get An 'Iqal )
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3139.
حضرت عبادہ بن صامتؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”جو شخص اونٹ کا گھٹنا باندھنے والی رسی حاصل کرنے کے لیے جہاد کرے گا تو اسے اس کی نیت کے مطابق ہی ملے گا۔“
تشریح:
”نیت کے مطابق“ یعنی اسے اخروی ثواب نہیں ملے گا کیونکہ اس نے اس کا ارادہ ہی نہیں کیا۔ باقی رہا دنیا کا مال، ممکن ہے اسے مل جائے، ممکن ہے وہ بھی نہ ملے،ع نہ خدا ہی ملا نہ وصال صنم۔ البتہ اگر جہاد خلوص نیت سے کرے، غنیمت مقصود نہ ہو مگر مل جائے، کتنی ہی مقدار میں ملے، وہ نقصان دہ نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے۔
حضرت عبادہ بن صامتؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”جو شخص اونٹ کا گھٹنا باندھنے والی رسی حاصل کرنے کے لیے جہاد کرے گا تو اسے اس کی نیت کے مطابق ہی ملے گا۔“
حدیث حاشیہ:
”نیت کے مطابق“ یعنی اسے اخروی ثواب نہیں ملے گا کیونکہ اس نے اس کا ارادہ ہی نہیں کیا۔ باقی رہا دنیا کا مال، ممکن ہے اسے مل جائے، ممکن ہے وہ بھی نہ ملے،ع نہ خدا ہی ملا نہ وصال صنم۔ البتہ اگر جہاد خلوص نیت سے کرے، غنیمت مقصود نہ ہو مگر مل جائے، کتنی ہی مقدار میں ملے، وہ نقصان دہ نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبادہ بن صامت رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے جہاد کیا اور اس نے (مال غنیمت میں) صرف عقال (یعنی ایک معمولی چیز) حاصل کرنے کا ارادہ کیا، تو اسے وہی چیز ملے گی جس کا اس نے ارادہ کیا۔“۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : مزید اسے اور کوئی چیز ازروئے ثواب بشکل انعام و اکرام جنت میں حاصل نہ ہو گی۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Ubadah bin As-Samit that the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "Whoever fights seeking only an 'Iqal, then he will have what he intended.