باب: اس شخص کا ثواب جو اللہ تعالیٰ کے راستے میں تیر چلائے
)
Sunan-nasai:
The Book of Jihad
(Chapter: The Reward Of The One Who Shoots An Arrow In The Cause Of Allah, The Mighty And Sublime)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3146.
حضرت عقبہ بن عامرؓ سے منقول ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ ایک تیر کی وجہ سے تین اشخاص کو جنت میں داخل فرمائے گا: بنانے والا‘ جو اسے بناتے وقت نیکی کا ذہن رکھتا ہے‘ تیر پھینکنے ولا اور تیر پکڑنے والا۔‘‘
تشریح:
’’تیر پکڑنے والا‘‘ عربی میں لفظ مُنَبِّلْ استعمال کیا گیا ہے۔اس کے معنی تیر مہیا کرنے والا بھی ہو سکتے ہیں‘ یعنی اپنے مال سے خرید کر دینے والا یادورگرنے والا تیرلے کر آنے والا۔ حدیث کا مقصد یہ ہے کہ جس شخص کا نیکی میں ذرہ بھی حصہ ہے‘ اسے اجروثواب ضرور ملے گا۔ اپنے اپنے حصے کے مطابق۔ کوئی شخص اجر سے محروم نہیں رہے گا۔
حضرت عقبہ بن عامرؓ سے منقول ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ ایک تیر کی وجہ سے تین اشخاص کو جنت میں داخل فرمائے گا: بنانے والا‘ جو اسے بناتے وقت نیکی کا ذہن رکھتا ہے‘ تیر پھینکنے ولا اور تیر پکڑنے والا۔‘‘
حدیث حاشیہ:
’’تیر پکڑنے والا‘‘ عربی میں لفظ مُنَبِّلْ استعمال کیا گیا ہے۔اس کے معنی تیر مہیا کرنے والا بھی ہو سکتے ہیں‘ یعنی اپنے مال سے خرید کر دینے والا یادورگرنے والا تیرلے کر آنے والا۔ حدیث کا مقصد یہ ہے کہ جس شخص کا نیکی میں ذرہ بھی حصہ ہے‘ اسے اجروثواب ضرور ملے گا۔ اپنے اپنے حصے کے مطابق۔ کوئی شخص اجر سے محروم نہیں رہے گا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عقبہ بن عامر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” اللہ تعالیٰ ایک تیر کے ذریعہ تین طرح کے لوگوں کو جنت میں داخل فرمائے گا ۔ ( پہلا ) تیر کا بنانے والا جس نے اچھی نیت سے تیر تیار کیا ہو ، ( دوسرا ) تیر کا چلانے والا ( تیسرا ) تیر اٹھا اٹھا کر پکڑانے اور چلانے کے لیے دینے والا ( تینوں ہی جنت میں جائیں گے ) “ ۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Uqbah bin 'Amir that the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "Allah, the Mighty and Sublime, will admit three people into Paradise for one arrow: The one who makes it, intending it to be used for a good cause, the one who shoots it, and one who passes it to him.