باب: جو شخص اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد کرے اور اس کے ذمے قرض ہو
)
Sunan-nasai:
The Book of Jihad
(Chapter: The One Who Fights In The Cause Of Allah But Owes A Debt)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3156.
حضرت ابوقتادہ ؓ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی رسول اللہﷺ کے پاس حاضر ہوا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! آپ فرمائیں اگر میں اللہ تعالیٰ کے راستے میں ثابت قدمی کے ساتھ لڑتا ہوا شہید ہوجاؤں۔ میری نیت بھی ثواب کی ہو۔ میدان جنگ سے منہ بھی نہ موڑوں تو کیا اللہ تعالیٰ میری تمام غلطیاں معاف فرمادے گا؟ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’ہاں۔‘‘ جب وہ شخص واپس چلا تو اسے رسول اللہﷺ نے آواز دی‘ یا آپ نے کسی کو حکم دیا اور اسے آواز دی گئی۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’تونے کیسے کہا تھا؟‘‘ اس نے اپنی پوری بات دہرادی تو رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’ٹھیک ہے مگر قرض (یا کسی کا واجب الادا حق) معاف نہیں ہوگا۔ جبریل ؑ نے مجھے ایسے ہی کہا ہے۔‘‘
حضرت ابوقتادہ ؓ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی رسول اللہﷺ کے پاس حاضر ہوا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! آپ فرمائیں اگر میں اللہ تعالیٰ کے راستے میں ثابت قدمی کے ساتھ لڑتا ہوا شہید ہوجاؤں۔ میری نیت بھی ثواب کی ہو۔ میدان جنگ سے منہ بھی نہ موڑوں تو کیا اللہ تعالیٰ میری تمام غلطیاں معاف فرمادے گا؟ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’ہاں۔‘‘ جب وہ شخص واپس چلا تو اسے رسول اللہﷺ نے آواز دی‘ یا آپ نے کسی کو حکم دیا اور اسے آواز دی گئی۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’تونے کیسے کہا تھا؟‘‘ اس نے اپنی پوری بات دہرادی تو رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’ٹھیک ہے مگر قرض (یا کسی کا واجب الادا حق) معاف نہیں ہوگا۔ جبریل ؑ نے مجھے ایسے ہی کہا ہے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوقتادہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے رسول اللہ ﷺ کے پاس آ کر کہا : اللہ کے رسول ! آپ بتائیے اس بارے میں کہ میں اللہ کے راستے میں قتل کر دیا جاؤں ، اور حال یہ ہو کہ میں نے ثواب کی نیت سے جم کر جنگ لڑی ہو ، آگے بڑھتے ہوئے نہ کہ پیٹھ دکھاتے ہوئے ، تو کیا اللہ میرے گناہوں کو معاف کر دے گا ؟ آپ نے فرمایا : ” ہاں “ پھر جب وہ پیٹھ موڑ کر چلا تو رسول اللہ ﷺ نے آواز دے کر اسے بلایا ۔ ( راوی کو شبہ ہو گیا بلایا ) یا آپ نے اسے بلانے کے لیے کسی کو حکم دیا ۔ تو اسے بلایا گیا ، رسول اللہ ﷺ نے ( اس سے ) کہا : ” تم نے کیسے کہا تھا “ ؟ تو اس نے آپ کے سامنے اپنی بات دہرا دی ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” ہاں ، سوائے قرض کے سب معاف کر دے گا ، جبرائیل ؑ نے مجھے ایسا ہی بتایا ہے “ ۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Abdullah bin Abi Qatadah that his father said: "A man came to the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) and said: 'O Messenger of Allah, if I am killed in the cause of Allah with patience and seeking reward, facing the enemy and not running away, do you think that Allah will forgive my sins?' The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: 'Yes.' When the man turned away, the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) called him back and said: 'What did you say?' He repeated his question, and the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: 'Yes, except debt. Jibril told me.