موضوعات
|
شجرۂ موضوعات |
|
ایمان (21675) |
|
اقوام سابقہ (2925) |
|
سیرت (18010) |
|
قرآن (6272) |
|
اخلاق و آداب (9764) |
|
عبادات (51492) |
|
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
|
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
|
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
|
معاملات (9225) |
|
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
|
جرائم و عقوبات (5046) |
|
جہاد (5356) |
|
علم (9423) |
|
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ مَنْ قَاتَلَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ تَعَالَى وَعَلَيْهِ دَيْنٌ)
حکم : صحیح
3156 . أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ قُتِلْتُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ صَابِرًا مُحْتَسِبًا مُقْبِلًا غَيْرَ مُدْبِرٍ أَيُكَفِّرُ اللَّهُ عَنِّي خَطَايَايَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَمْ فَلَمَّا وَلَّى الرَّجُلُ نَادَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ أَمَرَ بِهِ فَنُودِيَ لَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَيْفَ قُلْتَ فَأَعَادَ عَلَيْهِ قَوْلَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَمْ إِلَّا الدَّيْنَ كَذَلِكَ قَالَ لِي جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام
سنن نسائی:
کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل
باب: جو شخص اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد کرے اور اس کے ذمے قرض ہو
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
3156. حضرت ابوقتادہ ؓ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی رسول اللہﷺ کے پاس حاضر ہوا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! آپ فرمائیں اگر میں اللہ تعالیٰ کے راستے میں ثابت قدمی کے ساتھ لڑتا ہوا شہید ہوجاؤں۔ میری نیت بھی ثواب کی ہو۔ میدان جنگ سے منہ بھی نہ موڑوں تو کیا اللہ تعالیٰ میری تمام غلطیاں معاف فرمادے گا؟ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’ہاں۔‘‘ جب وہ شخص واپس چلا تو اسے رسول اللہﷺ نے آواز دی‘ یا آپ نے کسی کو حکم دیا اور اسے آواز دی گئی۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’تونے کیسے کہا تھا؟‘‘ اس نے اپنی پوری بات دہرادی تو رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’ٹھیک ہے مگر قرض (یا کسی کا واجب الادا حق) معاف نہیں ہوگا۔ جبریل ؑ نے مجھے ایسے ہی کہا ہے۔‘‘