قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ فَضْلِ الرِّبَاطِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3168 .   أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي أَيُّوبُ بْنُ مُوسَى عَنْ مَكْحُولٍ عَنْ شُرَحْبِيلَ بْنِ السِّمْطِ عَنْ سَلْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ رَابَطَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ يَوْمًا وَلَيْلَةً كَانَتْ لَهُ كَصِيَامِ شَهْرٍ وَقِيَامِهِ فَإِنْ مَاتَ جَرَى عَلَيْهِ عَمَلُهُ الَّذِي كَانَ يَعْمَلُ وَأَمِنَ الْفَتَّانَ وَأُجْرِيَ عَلَيْهِ رِزْقُهُ

سنن نسائی:

کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل 

  (

باب: سرحدوں پر تیار بیٹھنے (پہرادینے) کی فضیلت

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3168.   حضرت سلمان ؓ سے روایت ہے‘ وہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے سنا: ’’جوشخص جہاد کے لیے ایک دن رات سرحد پر تیار ہو کربیٹھا‘ اسے ایک مہینے کے صیام وقیام (نماز روزے) کا ثواب ملے گا۔ اور جسے سرحد پر بیٹھے بیٹھے موت آگئی‘ اس کے لیے اس کا یہ نیک عمل جاری رکھا جائے گا۔ وہ امتحان لینے والوں ںے محفوظ رہے گا اور اس کا رز ق جاری رکھا جائے گا۔