Sunan-nasai:
The Book of Marriage
(Chapter: Which Woman Is Best?)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3231.
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ سے پوچھا گیا: کون سی عورت بہتر ہے؟ آپ نے فرمایا: ”وہ عورت کہ جب خاوند اسے دیکھے تو وہ اسے خوش کردے۔ اور جب اسے کوئی حکم دے تو وہ اس کی اطاعت کرے اور اپنے نفس اور مال میں اس کی مخالفت نہ کرے جسے وہ ناپسند کرتا ہو۔“
تشریح:
خاوند بیوی کی موافقت کے بغیر معاشرہ پر سکون نہیں رہ سکتا۔ اگر دونوں کی مساوی حیثیت ہو تو موافقت کا امکان بہت کم ہے، اس لیے بیوی کو خاوند کے تابع کردیا گیا کیونکہ مرد بلکہ مذکر کی فضیلت فطرتاً اور عملاً مسلم ہے، لہٰذا بہترین بیوی وہ ہے جو اپنے خاوند کے تابع فرمان رہے تاکہ یہ معاشرہ جنت نظیربن سکے۔ جس معاشرے میں مرد و زن کی حیثیت مساوی ہے، وہاں معاشرتی بے سکونی اور ازدواجی ابتری عام ہے۔ خاوند، بیوی اور والدین میں محبت واحترام مفقود ہے جو امن واطمینان کی بنیاد ہے۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3233
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3231
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3233
تمہید کتاب
نکاح سے مراد ایک مرد اور عورت کا اپنی اور ا ولیاء کی رضا مندی سے علانیہ طور پر ایک دوسرے کے ساتھ خاص ہوجانا ہے تاکہ وہ اپنے فطری تقاضے بطریق احسن پورے کرسکیں کیونکہ اسلام دین فطرت ہے‘ اس لیے ا س میں نکاح کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے اور دوسرے ادیان کے برعکس نکاح کرنے والے کی تعریف کی گئی ہے اور نکاح نہ کرنے والے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ نکاح سنت ہے اور اس سنت کے بلاوجہ ترک کی اجازت نہیں کیونکہ اس کے ترک سے بہت سی خرابیاں پیدا ہوں گی۔ علاوہ ازیں نکاح نسل انسانی کی بقا کا انتہائی مناسب طریقہ ہے۔ نکاح نہ کرنا اپنی جڑیں کاٹنے کے مترادف ہے اور یہ جرم ہے اسی لیے تمام انبیاء عؑنے نکاح کیے اور ان کی اولاد ہوئی
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ سے پوچھا گیا: کون سی عورت بہتر ہے؟ آپ نے فرمایا: ”وہ عورت کہ جب خاوند اسے دیکھے تو وہ اسے خوش کردے۔ اور جب اسے کوئی حکم دے تو وہ اس کی اطاعت کرے اور اپنے نفس اور مال میں اس کی مخالفت نہ کرے جسے وہ ناپسند کرتا ہو۔“
حدیث حاشیہ:
خاوند بیوی کی موافقت کے بغیر معاشرہ پر سکون نہیں رہ سکتا۔ اگر دونوں کی مساوی حیثیت ہو تو موافقت کا امکان بہت کم ہے، اس لیے بیوی کو خاوند کے تابع کردیا گیا کیونکہ مرد بلکہ مذکر کی فضیلت فطرتاً اور عملاً مسلم ہے، لہٰذا بہترین بیوی وہ ہے جو اپنے خاوند کے تابع فرمان رہے تاکہ یہ معاشرہ جنت نظیربن سکے۔ جس معاشرے میں مرد و زن کی حیثیت مساوی ہے، وہاں معاشرتی بے سکونی اور ازدواجی ابتری عام ہے۔ خاوند، بیوی اور والدین میں محبت واحترام مفقود ہے جو امن واطمینان کی بنیاد ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے کہا گیا: عورتوں میں اچھی عورت کون سی ہے؟ آپ نے فرمایا: ”وہ عورت جو اپنے شوہر کو جب وہ اسے دیکھے خوش کر دے،۱؎ جب وہ کسی کام کا اسے حکم دے تو (خوش اسلوبی سے) اسے بجا لائے، اپنی ذات اور اپنے مال کے سلسلے میں شوہر کی مخالفت نہ کرے کہ اسے برا لگے۔“۲؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : اپنے صاف ستھرے لباس اور خندہ پیشانی سے اس کا استقبال کرے۔ ۲؎ : جب شوہر اپنی جنسی خواہش پوری کرنے کے لیے بلائے تو فوراً تیار ہو جائے اور اپنے مال میں کھلے دل سے اسے تصرف کی اجازت دے رکھے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Hurairah: It was narrated that Abu Hurairah said: "It was said to the Messenger of Allah: 'Which woman is best?' He said: 'The one who makes him happy when he looks at her, obeys him when he commands her, and she does not go against his wishes with regard to herself nor her wealth.