Sunan-nasai:
The Book of Marriage
(Chapter: The Amount Of Breast-feeding That Makes Marriage Prohibited)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3311.
حضرت قتادہ سے روایت ہے کہ ہم نے حضرت ابراہیم بن یزید نخعی کی طرف رضاعت کے بارے میں سوال لکھ بھیجا۔ انہوں نے جواب میں لکھا کہ حضرت شریح نے ہم سے بیان فرمایا کہ حضرت علی اور حضرت ابن مسعود ؓ تھوڑی یا زیادہ رضاعت سے حرمت کے قائل تھے۔ ان کے تحریری جواب میں یہ بھی لکھا تھا کہ ہمیں حضرت ابو الشعثاء محاربی نے حضرت عائشہؓ سے بیان کیا کہ نبیﷺ نے فرمایا کرتے تھے: ”جلد بازی میں ایک دفعہ چوسنا حرمت کا سبب نہیں بنتا۔“
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3313
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3311
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3313
تمہید کتاب
نکاح سے مراد ایک مرد اور عورت کا اپنی اور ا ولیاء کی رضا مندی سے علانیہ طور پر ایک دوسرے کے ساتھ خاص ہوجانا ہے تاکہ وہ اپنے فطری تقاضے بطریق احسن پورے کرسکیں کیونکہ اسلام دین فطرت ہے‘ اس لیے ا س میں نکاح کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے اور دوسرے ادیان کے برعکس نکاح کرنے والے کی تعریف کی گئی ہے اور نکاح نہ کرنے والے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ نکاح سنت ہے اور اس سنت کے بلاوجہ ترک کی اجازت نہیں کیونکہ اس کے ترک سے بہت سی خرابیاں پیدا ہوں گی۔ علاوہ ازیں نکاح نسل انسانی کی بقا کا انتہائی مناسب طریقہ ہے۔ نکاح نہ کرنا اپنی جڑیں کاٹنے کے مترادف ہے اور یہ جرم ہے اسی لیے تمام انبیاء عؑنے نکاح کیے اور ان کی اولاد ہوئی
حضرت قتادہ سے روایت ہے کہ ہم نے حضرت ابراہیم بن یزید نخعی کی طرف رضاعت کے بارے میں سوال لکھ بھیجا۔ انہوں نے جواب میں لکھا کہ حضرت شریح نے ہم سے بیان فرمایا کہ حضرت علی اور حضرت ابن مسعود ؓ تھوڑی یا زیادہ رضاعت سے حرمت کے قائل تھے۔ ان کے تحریری جواب میں یہ بھی لکھا تھا کہ ہمیں حضرت ابو الشعثاء محاربی نے حضرت عائشہؓ سے بیان کیا کہ نبیﷺ نے فرمایا کرتے تھے: ”جلد بازی میں ایک دفعہ چوسنا حرمت کا سبب نہیں بنتا۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
قتادہ کہتے ہیں کہ ہم نے ابراہیم بن یزید نخعی کے پاس (خط) لکھ کر رضاعت کا مسئلہ پوچھا تو انہوں نے (جواب میں) لکھا کہ مجھ سے شریح نے بیان کیا ہے کہ علی اور ابن مسعود ؓ دونوں کہتے تھے کہ دودھ تھوڑا پئے یا زیادہ رضاعت سے حرمت (نکاح) ثابت ہو جائے گی، اور ان کی کتاب (تحریر) میں یہ بھی لکھا ہوا تھا کہ ابوالشعثاء محاربی نے مجھ سے بیان کیا کہ ان سے عائشہ ؓ نے حدیث بیان کیا کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا ہے: ”ایک بار یا دو بار اچک لینے (یعنی ایک یا دو گھونٹ پی لینے) سے نکاح کی حرمت قائم نہیں ہوتی۔“۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : اس لیے یہاں قول صحابہ پر نہیں قول رسول پر عمل ہو گا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Sa'eed narrated from Qatadah: "We wrote to Ibrahim bin Yazid An-Nakha'i asking him about breast-feeding. He wrote back saying that Shuraih had narrated that 'Ali and Ibn Mas'ud used to say: 'A little or a lot of breast-feeding makes marriage prohibited.'" In his book, it said that Abu Ash-Sha'tha' Al-Muharibi narrated that 'Aishah had told him that the Prophet of Allah used to say: "Suckling (Al-Khatfah) once or twice does not make (marriage) prohibited.