Sunan-nasai:
The Book of Marriage
(Chapter: Allowing Intimacy)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3361.
حضرت نعمان بن بشیر ؓ سے منقول ہے کہ ایک آدمی جس کا نام عبدالرحمن بن حنین اور لقب قرقور تھا‘ نے اپنی بیوی کی لونڈی سے جماع کرلیا۔ اس شخص کو (گورنر مکہ) حضرت نعمان بن بشیر کے پاس پیش کیا گیا۔ انہوں نے فرمایا: میں اس کی بابت رسول اللہﷺ والا فیصلہ کروں گا کہ اگر اس (تیری بیوی) نے اس لونڈی کو تیرے لیے حلال کیا تھا تو تجھے کوڑے ماروں گا اور اگر اس نے اسے تیرے لیے حلال نہیں کیا تھا تو تجھے پتھروں سے رجم کردوں گا۔ (تحقیق سے پتہ چلا کہ) اس کی بیوی نے اس لونڈی کو اس کے لیے حلال کیا ہوا تھا‘ اس لیے کوڑے مارے گئے۔ قتادہ نے کہا: میں نے حبیب بن سالم کو خط لکھا تو انہوں نے مجھے یہ حدیث لکھ کر بھیجی۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3363
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3361
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3363
تمہید کتاب
نکاح سے مراد ایک مرد اور عورت کا اپنی اور ا ولیاء کی رضا مندی سے علانیہ طور پر ایک دوسرے کے ساتھ خاص ہوجانا ہے تاکہ وہ اپنے فطری تقاضے بطریق احسن پورے کرسکیں کیونکہ اسلام دین فطرت ہے‘ اس لیے ا س میں نکاح کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے اور دوسرے ادیان کے برعکس نکاح کرنے والے کی تعریف کی گئی ہے اور نکاح نہ کرنے والے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ نکاح سنت ہے اور اس سنت کے بلاوجہ ترک کی اجازت نہیں کیونکہ اس کے ترک سے بہت سی خرابیاں پیدا ہوں گی۔ علاوہ ازیں نکاح نسل انسانی کی بقا کا انتہائی مناسب طریقہ ہے۔ نکاح نہ کرنا اپنی جڑیں کاٹنے کے مترادف ہے اور یہ جرم ہے اسی لیے تمام انبیاء عؑنے نکاح کیے اور ان کی اولاد ہوئی
حضرت نعمان بن بشیر ؓ سے منقول ہے کہ ایک آدمی جس کا نام عبدالرحمن بن حنین اور لقب قرقور تھا‘ نے اپنی بیوی کی لونڈی سے جماع کرلیا۔ اس شخص کو (گورنر مکہ) حضرت نعمان بن بشیر کے پاس پیش کیا گیا۔ انہوں نے فرمایا: میں اس کی بابت رسول اللہﷺ والا فیصلہ کروں گا کہ اگر اس (تیری بیوی) نے اس لونڈی کو تیرے لیے حلال کیا تھا تو تجھے کوڑے ماروں گا اور اگر اس نے اسے تیرے لیے حلال نہیں کیا تھا تو تجھے پتھروں سے رجم کردوں گا۔ (تحقیق سے پتہ چلا کہ) اس کی بیوی نے اس لونڈی کو اس کے لیے حلال کیا ہوا تھا‘ اس لیے کوڑے مارے گئے۔ قتادہ نے کہا: میں نے حبیب بن سالم کو خط لکھا تو انہوں نے مجھے یہ حدیث لکھ کر بھیجی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حبیب بن سالم کہتے ہیں کہ نعمان بن بشیر ؓ کے سامنے ایک ایسے شخص کا مقدمہ پیش ہوا جس کا نام عبدالرحمٰن بن حنین تھا اور لوگ اسے (برے لقب) «قرقور» ۱؎ کہہ کر پکارتے تھے۔ وہ اپنی بیوی کی لونڈی سے صحبت (زنا) کر بیٹھا، یہ معاملہ نعمان بن بشیر ؓ کے پاس پہنچا تو انہوں نے کہا: میں اس معاملے میں ویسا ہی فیصلہ دوں گا جیسا رسول اللہ ﷺ نے فیصلہ دیا تھا، اگر بیوی نے اپنی باندی کو تیرے لیے حلال کر دیا تھا تب تو (تعزیراً) تجھے کوڑے ماروں گا اور اگر اس نے اسے تیرے لیے حلال نہیں کیا تھا تو تجھے سنگسار کر دوں گا۔ (پوچھنے پر پتہ لگا کہ) بیوی نے وہ لونڈی اس کے لیے حلال کر دی تھی تو اسے سو کوڑے مارے گئے۔ قتادہ کہتے ہیں: میں نے حبیب بن سالم کو (خط) لکھا تو انہوں نے مجھے یہی حدیث لکھ کر بھیجی۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : «قرقور» لمبی کشتی کو کہتے ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from An-Nu'man bin Bashir that a man called 'Abdur-Rahman bin Hunain or Yunbaz Qurqura had intercourse with his wife's slave woman, and it was brought to An-Nu'man bin Bashir. He said: "I will pass the same judgment concerning her as the Messenger of Allah (ﷺ) did. If she let you do that, I will flog you, but if she did not let you do that, I will stone you (to death)." She had let him do that so he flogged him with one hundred stripes. (One of the narrators) Qatadah said: "I wrote to Habib bin Salim and he wrote back to me with this information.