موضوعات
|
شجرۂ موضوعات |
|
ایمان (21676) |
|
اقوام سابقہ (2925) |
|
سیرت (18010) |
|
قرآن (6272) |
|
اخلاق و آداب (9764) |
|
عبادات (51494) |
|
کھانے پینے کے آداب و احکام (4156) |
|
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
|
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
|
معاملات (9225) |
|
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
|
جرائم و عقوبات (5046) |
|
جہاد (5356) |
|
علم (9423) |
|
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ طَلَاقُ الْبَتَّةِ)
حکم : صحیح
3409 . أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَاءَتْ امْرَأَةُ رِفَاعَةَ الْقُرَظِيِّ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَكْرٍ عِنْدَهُ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي كُنْتُ تَحْتَ رِفَاعَةَ الْقُرَظِيِّ فَطَلَّقَنِي الْبَتَّةَ فَتَزَوَّجْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الزَّبِيرِ وَإِنَّهُ وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا مَعَهُ إِلَّا مِثْلُ هَذِهِ الْهُدْبَةِ وَأَخَذَتْ هُدْبَةً مِنْ جِلْبَابِهَا وَخَالِدُ بْنُ سَعِيدٍ بِالْبَابِ فَلَمْ يَأْذَنْ لَهُ فَقَالَ يَا أَبَا بَكْرٍ أَلَا تَسْمَعُ هَذِهِ تَجْهَرُ بِمَا تَجْهَرُ بِهِ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ تُرِيدِينَ أَنْ تَرْجِعِي إِلَى رِفَاعَةَ لَا حَتَّى تَذُوقِي عُسَيْلَتَهُ وَيَذُوقَ عُسَيْلَتَكِ
سنن نسائی:
کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل
باب: بتہ (قطعی) طلاق کا بیان
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
3409. حضرت عائشہؓ سے مروی ہے کہ حضرت رفاعہ قرظی ؓ کی بیوی رسول اللہﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی جب کہ حضرت ابوبکر ؓ بھی آپ کے پاس موجود تھے۔ کہنے لگی: اے اللہ کے رسول! میں (پہلے) رفاعہ قرظی کے نکاح میں تھی۔ لیکن انہوں نے مجھے بتہ طلاق دے دی۔ میں نے (عدت گزارنے کے بعد) حضرت عبدالرحمن بن زبیر ؓ سے شادی کرلی۔ اللہ کی قسم! اے اللہ کے رسول! ان کا عضو تو کپڑے کے اس ان بنے کنارے کی طرح ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس نے اپنی چادر کا ایک کنارہ پکڑ کر دکھا دیا۔ حضرت خالد بن سعید ؓ باہر دروازے پر تھے۔ آپ نے انہیں اندر آنے کی اجازت نہیں دی تھی۔ وہ کہنے لگے: اے ابوبکر! آپ اس عورت کی بات نہیں سن رہے؟ یہ رسول اللہﷺ کے پاس بھی وہی کچھ کہہ رہی ہے جو کچھ (باہر) کہتی پھرتی ہے۔ آپ نے فرمایا: ”تو رفاعہ کے نکاح میں جانا چاہتی ہے؟ تو نہیں جا سکتی حتیٰ کہ تو عبدالرحمن بن زبیر سے اور وہ تجھ سے لذت جماع حاصل کرے۔“