قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ إِحْلَالِ الْمُطَلَّقَةِ ثَلَاثًا وَالنِّكَاحِ الَّذِي يُحِلُّهَا بِهِ)

حکم : صحیح (الألباني)

3411. حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَاءَتْ امْرَأَةُ رِفَاعَةَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ إِنَّ زَوْجِي طَلَّقَنِي فَأَبَتَّ طَلَاقِي وَإِنِّي تَزَوَّجْتُ بَعْدَهُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الزَّبِيرِ وَمَا مَعَهُ إِلَّا مِثْلُ هُدْبَةِ الثَّوْبِ فَضَحِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ لَعَلَّكِ تُرِيدِينَ أَنْ تَرْجِعِي إِلَى رِفَاعَةَ لَا حَتَّى يَذُوقَ عُسَيْلَتَكِ وَتَذُوقِي عُسَيْلَتَهُ

سنن نسائی:

کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل

تمہید کتاب (باب: تین طلاق والی عورت کسی نکاح کے ساتھ (پہلے خاوند کے لیے) حلال ہوسکتی ہے؟)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

3411.

حضرت عائشہؓ سے مروی ہے کہ رفاعہ کی (سابقہ) بیوی نے رسول اللہﷺ کے پاس آکر کہا: مجھے میرے خاوند نے طلاق دی۔ اور طلاق بتہ (تیسری طلاق) دی۔ میں نے اس کے بعد عبدالرحمن بن زبیر سے نکاح کرلیا لیکن اس کے پاس تو کپڑے کے پلو (کنارے) کے سوا کچھ نہیں ہے۔ رسول اللہﷺ ہنس پڑے اور فرمایا: ”شاید تو دوبارہ رفاعہ کے نکاح میں جانا چاہتی ہے؟ تو نہیں جاسکتی حتیٰ کہ وہ تجھ سے (جماع کرے) لطف اندوز ہو اور تو اس سے لطف اندوز ہو۔“