باب: بیوی کو کہنا ’’اپنے گھر چلی جا‘‘ جب کہ ارادہ طلاق کا نہ ہو
)
Sunan-nasai:
The Book of Divorce
(Chapter: "Go To Your Family" Does Not Necessarily Mean Divorce)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3426.
حضرت عبیداللہ بن کعب بیان کرتے ہیں کہ میں نے اپنے والد محترم حضرت کعب کو بیان فرماتے سنا کہ رسول اللہﷺ نے مجھے اور میرے دو ساتھیوں کو پیغام بھیجا کہ رسول اللہﷺ تم کو اپنی بیویوں سے الگ رہنے کا حکم دیتے ہیں۔ میں نے قاصد سے کہا: میں اپنی بیوی کو طلاق دے دوں یا کیا کروں؟ اس نے کہا: طلاق نہیں بلکہ تو اس سے (وقتی طور) پر الگ رہ اور ا س کے قریب نہ جانا۔ میں نے اپنی بیوی سے کہا: اپنے میکے چلی جا اور ان میں رہ حتیٰ کہ اللہ عزوجل کوئی فیصلہ فرمائے۔ چنانچہ وہ اپنے میکے چلی گئی۔ معمر نے (معقل کی) مخالفت کی ہے۔
تشریح:
یونس اور اسحاق وغیرہ کی طرح معمر بھی امام زہری رحمہ اللہ کا شاگرد ہے۔ وہ اس روایت کو عبدالرحمن بن کعب کی سند سے بیان کرتا ہے‘ یعنی معقل کی طرح عبیداللہ بن کعب نہیں کہتا۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3428
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3426
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3455
تمہید کتاب
طلاق کا عقد نکاح کی ضد ہے ۔عقد کے معنی ہیں گرہ دینا اور طلاق کے معنی ہیں گرہ کھول دینا۔اسی لحاظ سے نکاح کی مشروعیت کے ساتھ ساتھ طلاق کی مشروعیت بھی ضروری تھی کیونکہ بسا اوقات نکاح موافق نہیں رہتا بلکہ مضر بن جاتا ہے تو پھر طلاق ہی اس کا علاج ہے ۔البتہ بلا وجہ طلاق دینا گناہ ہے ۔اس کے بغیر گزارہ ہو سکے تو کرنا چاہیے یہ آخری چارۂ کار ہے طلاق ضرورت کے مطابق مشروع ہے جہاں ایک طلاق سے ضرورت پوری ہوتی ہو وہاں ایک سے زائد منع ہیں چونکہ طلاق بذات خود کوئی اچھا فعل نہیں ہے اس لیے شریعت نے طلاق کے بعد بھی کچھ مدت رکھی ہے کہ اگر کوئی جلد بازی یا جذبات یا مجبوری میں طلاق دے بیٹھے تو وہ اس کے دوران رجوع کر سکتا ہے اس مدت کو عدت کہتے ہیں البتہ وہ طلاق شمار ہوگی شریعت ایک طلاق سے نکاح ختم نہیں کرتی بشرطیکہ عدت کے دوران رجوع ہو جائے بلکہ تیسری طلاق سے نکاح ختم ہو جاتا ہے اس کے بعد رجوع یا نکاح کی گنجائش نہیں رہتی یاد رہے کہ طلاق اور رجوع خالص مرد کا حق ہے ۔
حضرت عبیداللہ بن کعب بیان کرتے ہیں کہ میں نے اپنے والد محترم حضرت کعب کو بیان فرماتے سنا کہ رسول اللہﷺ نے مجھے اور میرے دو ساتھیوں کو پیغام بھیجا کہ رسول اللہﷺ تم کو اپنی بیویوں سے الگ رہنے کا حکم دیتے ہیں۔ میں نے قاصد سے کہا: میں اپنی بیوی کو طلاق دے دوں یا کیا کروں؟ اس نے کہا: طلاق نہیں بلکہ تو اس سے (وقتی طور) پر الگ رہ اور ا س کے قریب نہ جانا۔ میں نے اپنی بیوی سے کہا: اپنے میکے چلی جا اور ان میں رہ حتیٰ کہ اللہ عزوجل کوئی فیصلہ فرمائے۔ چنانچہ وہ اپنے میکے چلی گئی۔ معمر نے (معقل کی) مخالفت کی ہے۔
حدیث حاشیہ:
یونس اور اسحاق وغیرہ کی طرح معمر بھی امام زہری رحمہ اللہ کا شاگرد ہے۔ وہ اس روایت کو عبدالرحمن بن کعب کی سند سے بیان کرتا ہے‘ یعنی معقل کی طرح عبیداللہ بن کعب نہیں کہتا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبیداللہ بن کعب کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد کعب ؓ کو بیان کرتے ہوئے سنا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے میرے اور میرے دونوں (پیچھے رہ جانے والے) ساتھیوں کے پاس یہ پیغام دے کر بھیجا کہ رسول اللہ ﷺ تم لوگوں کو حکم دیتے ہیں کہ تم لوگ اپنی بیویوں سے جدا ہو جاؤ، میں نے پیغام لانے والے سے کہا: میں اپنی بیوی کو طلاق دے دوں یا کیا کروں؟ اس نے کہا: نہیں، طلاق نہ دو، بلکہ اس سے الگ رہو، اس کے قریب نہ جاؤ، (یہ سن کر) میں نے اپنی بیوی سے کہا: تم اپنے گھر والوں کے پاس چلی جاؤ اورجب تک اللہ عزوجل فیصلہ نہ کر دے انہیں لوگوں میں رہو، تو بیوی انہیں لوگوں کے پاس جا کر رہنے لگی۔ (ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں) معمر نے معقل کے خلاف ذکر کیا ہے۔۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : اشارہ اس میں اس بات کی طرف ہے کہ معقل اور معمر دونوں امام زہری کے شاگرد ہیں۔ معقل نے اس روایت میں «لَا تَقْرَبْهَا» کے بعد «فَقُلْتُ لِامْرَأَتِي الْحَقِي بِأَهْلِكِ … » ذکر کیا ہے۔ لیکن معمر نے اپنی روایت میں جو اب آ رہی ہے اور ان کے استاد زہری ہی کے واسطہ سے آ رہی ہے «لَا تَقْرَبْهَا» کے بعد «فَقُلْتُ لِامْرَأَتِي الْحَقِي بِأَهْلِكِ … » کا ذکر نہیں کیا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Ma'qil, from Az-Zuhri who said: "Abdur-Rahman bin 'Abdullah bin Ka'b narrated that his paternal uncle 'Ubaidullah bin Ka'b said: 'I heard my father Ka'b say: The Messenger of Allah sent word to me and my two companions saying: The Messenger of Allah commands you to keep away from your wives. I said to the envoy: Should I divorce my wife, or what should I do? He said: No, just keep away from her and do not come near her. I said to my wife: Go to your family and stay with them until Allah, the Mighty and Sublime, decides (concerning me). So she went to them.'"