موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ الْإِيلَاءِ)
حکم : صحیح
3455 . أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَكَمِ الْبَصْرِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو يَعْفُورٍ عَنْ أَبِي الضُّحَى قَالَ تَذَاكَرْنَا الشَّهْرَ عِنْدَهُ فَقَالَ بَعْضُنَا ثَلَاثِينَ وَقَالَ بَعْضُنَا تِسْعًا وَعِشْرِينَ فَقَالَ أَبُو الضُّحَى حَدَّثَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ قَالَ أَصْبَحْنَا يَوْمًا وَنِسَاءُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَبْكِينَ عِنْدَ كُلِّ امْرَأَةٍ مِنْهُنَّ أَهْلُهَا فَدَخَلْتُ الْمَسْجِدَ فَإِذَا هُوَ مَلْآنٌ مِنْ النَّاسِ قَالَ فَجَاءَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَصَعِدَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي عُلِّيَّةٍ لَهُ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ فَلَمْ يُجِبْهُ أَحَدٌ ثُمَّ سَلَّمَ فَلَمْ يُجِبْهُ أَحَدٌ ثُمَّ سَلَّمَ فَلَمْ يُجِبْهُ أَحَدٌ فَرَجَعَ فَنَادَى بِلَالًا فَدَخَلَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَطَلَّقْتَ نِسَاءَكَ فَقَالَ لَا وَلَكِنِّي آلَيْتُ مِنْهُنَّ شَهْرًا فَمَكَثَ تِسْعًا وَعِشْرِينَ ثُمَّ نَزَلَ فَدَخَلَ عَلَى نِسَائِهِ
سنن نسائی:
کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل
باب: ایلا کے مسائل
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
3455. حضرت ابوالضحیٰ کے شاگردوں نے ان کے پاس ”مہینے“ کے بارے میں بحث کی۔ کسی نے کہا: (مہینہ) تیس دن کا ہوتا ہے‘ کسی نے کہا: انتیس دن کا ہوتا ہے۔ حضرت ابوالضحیٰ کہنے لگے: ہمیں حضرت ابن عباس ؓ نے بیان فرمایا کہ ایک دن صبح ہوئی تو نبیﷺ کی ازواج مطہرات رورہی تھیں۔ ہر زوجۂ مطہرہ کے پاس ان کے گھر والے بیٹھے تھے۔ میں مسجد میں داخل ہوا تو وہ لوگوں سے بھری ہوئی تھی۔ اتنے میں حضرت عمر ؓ بھی آگئے۔ وہ نبیﷺ کے پاس جانے کے لیے اوپر چڑھے کیونکہ رسول اللہﷺ اپنے چوبارے میں تھے۔ انہوں نے آپ کو سلام کیا لیکن کسی نے جواب نہ دیا‘ پھر سلام کہا لیکن کسی نے جواب نہ دیا۔ پھر سلام کہا‘ پھر کسی نے جواب نہ دیا۔ وہ واپس لوٹ آئے تو بلال ؓ نے انہیں پکارا‘ چنانچہ وہ نبیﷺ کے پاس حاضر ہوئے اور عرض کیا: آپ نے اپنی بیویوں کو طلاق دے دی ہے؟ آپ نے فرمایا: ”نہیں لیکن میں نے ایک مہینہ دور رہنے کی قسم کھالی ہے۔“ آپ انتیس دن اسی طرح رہے۔ پھر اترے اور اپنی بیویوں کے ہاں تشریف لے گئے۔