Sunan-nasai:
The Book of Divorce
(Chapter: The Oath Of Abstinence)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3456.
حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبیﷺنے اپنی بیویوں سے ایک ماہ تک الگ رہنے کی قسم کھالی اور اپنے چوبارے میں جا ٹھہرے۔ چنانچہ آپ انتیس راتیں ٹھہرے رہے۔ پھر آپ اترآئے۔ آپ سے کہا گیا: اے اللہ کے رسول! کیا آپ نے ایک ماہ کی قسم نہیں کھائی تھی؟ آپ نے فرمایا: ”مہینہ انتیس کا بھی ہوتا ہے۔“
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3458
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3456
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3486
تمہید کتاب
طلاق کا عقد نکاح کی ضد ہے ۔عقد کے معنی ہیں گرہ دینا اور طلاق کے معنی ہیں گرہ کھول دینا۔اسی لحاظ سے نکاح کی مشروعیت کے ساتھ ساتھ طلاق کی مشروعیت بھی ضروری تھی کیونکہ بسا اوقات نکاح موافق نہیں رہتا بلکہ مضر بن جاتا ہے تو پھر طلاق ہی اس کا علاج ہے ۔البتہ بلا وجہ طلاق دینا گناہ ہے ۔اس کے بغیر گزارہ ہو سکے تو کرنا چاہیے یہ آخری چارۂ کار ہے طلاق ضرورت کے مطابق مشروع ہے جہاں ایک طلاق سے ضرورت پوری ہوتی ہو وہاں ایک سے زائد منع ہیں چونکہ طلاق بذات خود کوئی اچھا فعل نہیں ہے اس لیے شریعت نے طلاق کے بعد بھی کچھ مدت رکھی ہے کہ اگر کوئی جلد بازی یا جذبات یا مجبوری میں طلاق دے بیٹھے تو وہ اس کے دوران رجوع کر سکتا ہے اس مدت کو عدت کہتے ہیں البتہ وہ طلاق شمار ہوگی شریعت ایک طلاق سے نکاح ختم نہیں کرتی بشرطیکہ عدت کے دوران رجوع ہو جائے بلکہ تیسری طلاق سے نکاح ختم ہو جاتا ہے اس کے بعد رجوع یا نکاح کی گنجائش نہیں رہتی یاد رہے کہ طلاق اور رجوع خالص مرد کا حق ہے ۔
حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبیﷺنے اپنی بیویوں سے ایک ماہ تک الگ رہنے کی قسم کھالی اور اپنے چوبارے میں جا ٹھہرے۔ چنانچہ آپ انتیس راتیں ٹھہرے رہے۔ پھر آپ اترآئے۔ آپ سے کہا گیا: اے اللہ کے رسول! کیا آپ نے ایک ماہ کی قسم نہیں کھائی تھی؟ آپ نے فرمایا: ”مہینہ انتیس کا بھی ہوتا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے اپنی بیویوں کے پاس ایک مہینے تک نہ جانے کا عہد کیا (یعنی ایلاء کیا) اور انتیس (۲۹) راتیں اپنے بالاخانے پر رہے پھر آپ ﷺ اتر آئے، آپ سے کہا گیا: اللہ کے رسول! کیا آپ نے مہینہ بھر کا ایلاء نہیں کیا تھا؟ آپ نے فرمایا: ”مہینہ انتیس (۲۹) دن کا (بھی) ہوا کرتا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Anas said: "The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) swore an oath of abstention from his wives for a month and stayed in his room for twenty-nine days. It was said: 'O Messenger of Allah, did you not swear an oath of abstention for a month?' He said: 'This month is twenty-nine days.