Sunan-nasai:
The Book of Divorce
(Chapter: Az-Zihar)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3458.
حضرت عکرمہ سے راویت ہے کہ ایک آدمی نے اپنی بیوی سے ظہار کیا لیکن کفارہ دینے سے پہلے ہی جماع کرلیا۔ اس نے یہ بات نبی ﷺ سے ذکر کی تو آپ نے اسے فرمایا: ”تجھے کس چیز نے اس کام پر مجبور کیا؟“ وہ کہنے لگا: اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ آپ پر رحمتیں فرمائے! میں نے چاند کی چاندی میں اس کی پازیب یا پنڈلیاں دیکھیں (اور ضبط نہ کرسکا) آپ نے فرمایا: ”اب اس سے دور رہنا حتیٰ کہ وہ کام کرے جس کا اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے۔“
تشریح:
(1) اگر کوئی شخص ظہار کے بعد کفارہ ادا کیے بغیر جماع کا مرتکب ہو تو یہ گناہ ہے لیکن اسے کفارہ ایک ہی دینا ہوگا کیونکہ ظہار تو ایک ہی دفعہ کیا گیا ہے۔ بعض حضرات نے اس پر دگنا کفارہ لازم کیا ہے مگر یہ درست نہیں۔ (2) ”اللہ آپ پر رحمتیں نازل فرمائے۔“ سابقہ حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے اس کے لیے دعا کی تھی‘ حالانکہ اس نے غلطی کا ارتکاب کیا تھا‘ مگر رسول اللہ ﷺ بہترین معلم ومربی تھے کہ آپ نے حسن خلق سے غلط کاروں کی اصلاح فرمائی۔ﷺ۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3460
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3458
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3488
تمہید کتاب
طلاق کا عقد نکاح کی ضد ہے ۔عقد کے معنی ہیں گرہ دینا اور طلاق کے معنی ہیں گرہ کھول دینا۔اسی لحاظ سے نکاح کی مشروعیت کے ساتھ ساتھ طلاق کی مشروعیت بھی ضروری تھی کیونکہ بسا اوقات نکاح موافق نہیں رہتا بلکہ مضر بن جاتا ہے تو پھر طلاق ہی اس کا علاج ہے ۔البتہ بلا وجہ طلاق دینا گناہ ہے ۔اس کے بغیر گزارہ ہو سکے تو کرنا چاہیے یہ آخری چارۂ کار ہے طلاق ضرورت کے مطابق مشروع ہے جہاں ایک طلاق سے ضرورت پوری ہوتی ہو وہاں ایک سے زائد منع ہیں چونکہ طلاق بذات خود کوئی اچھا فعل نہیں ہے اس لیے شریعت نے طلاق کے بعد بھی کچھ مدت رکھی ہے کہ اگر کوئی جلد بازی یا جذبات یا مجبوری میں طلاق دے بیٹھے تو وہ اس کے دوران رجوع کر سکتا ہے اس مدت کو عدت کہتے ہیں البتہ وہ طلاق شمار ہوگی شریعت ایک طلاق سے نکاح ختم نہیں کرتی بشرطیکہ عدت کے دوران رجوع ہو جائے بلکہ تیسری طلاق سے نکاح ختم ہو جاتا ہے اس کے بعد رجوع یا نکاح کی گنجائش نہیں رہتی یاد رہے کہ طلاق اور رجوع خالص مرد کا حق ہے ۔
حضرت عکرمہ سے راویت ہے کہ ایک آدمی نے اپنی بیوی سے ظہار کیا لیکن کفارہ دینے سے پہلے ہی جماع کرلیا۔ اس نے یہ بات نبی ﷺ سے ذکر کی تو آپ نے اسے فرمایا: ”تجھے کس چیز نے اس کام پر مجبور کیا؟“ وہ کہنے لگا: اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ آپ پر رحمتیں فرمائے! میں نے چاند کی چاندی میں اس کی پازیب یا پنڈلیاں دیکھیں (اور ضبط نہ کرسکا) آپ نے فرمایا: ”اب اس سے دور رہنا حتیٰ کہ وہ کام کرے جس کا اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
(1) اگر کوئی شخص ظہار کے بعد کفارہ ادا کیے بغیر جماع کا مرتکب ہو تو یہ گناہ ہے لیکن اسے کفارہ ایک ہی دینا ہوگا کیونکہ ظہار تو ایک ہی دفعہ کیا گیا ہے۔ بعض حضرات نے اس پر دگنا کفارہ لازم کیا ہے مگر یہ درست نہیں۔ (2) ”اللہ آپ پر رحمتیں نازل فرمائے۔“ سابقہ حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے اس کے لیے دعا کی تھی‘ حالانکہ اس نے غلطی کا ارتکاب کیا تھا‘ مگر رسول اللہ ﷺ بہترین معلم ومربی تھے کہ آپ نے حسن خلق سے غلط کاروں کی اصلاح فرمائی۔ﷺ۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عکرمہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے اپنی بیوی سے ظہار کیا (یعنی اپنی بیوی کو اپنی ماں کی طرح کہہ کر حرام کر لیا) پھر کفارہ ادا کرنے سے پہلے اس سے صحبت کر لی ، پھر جا کر نبی اکرم ﷺ سے اس کا ذکر کیا (کہ ایسا ایسا ہو گیا ہے) تو نبی اکرم ﷺ نے اس سے فرمایا: ”کس چیز نے تمہیں اس قدر بے قابو کر دیا کہ تم اس کام کے کرنے پر مجبور ہو گئے“، اس نے کہا: اللہ کی رحمتیں نازل ہوں آپ پر اللہ کے رسول! میں نے چاند کی چاندنی میں اس کی پازیب دیکھ لی (راوی کو شبہ ہو گیا کہ یہ کہا یا یہ کہا) کہ میں نے چاند کی چاندنی میں اس کی (چمکتی ہوئی) پنڈلیاں دیکھ لیں (تو مجھ سے رہا نہ گیا)، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اس سے دور رہو جب تک کہ وہ نہ کر لو جس کا اللہ عزوجل نے تمہیں کرنے کا حکم دیا ہے“ (یعنی کفارہ ادا کر دو)۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Ikrimah said: "A man declared Zihar to his wife, then had intercourse with her before he had offered the expiation. He mentioned that to the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم). The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) said to him: 'What made you do that?' He said: 'May Allah have mercy on you, O Messenger of Allah. I saw her anklets, or her calves, in the light of the moon.' The Messenger of Allah said: 'Keep away from her until you have done that which Allah, the Mighty and Sublime, has commanded.