باب: اگر بیوی کا خاوند یا لونڈی کا مالک بچے کی نفی نہ کرے تو بچہ (قانونی طور پر) اسی کا ہوگا
)
Sunan-nasai:
The Book of Divorce
(Chapter: Attributing The Child To The Bed If The Owner Of The Bed Does Not Disown Him)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3486.
حضرت عبدالرحمن بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: ”بچہ گھر والے کا ہوتا ہے اور زانی کے لیے پتھر ہیں (یا محرومی ہے)۔“ ابو عبدالرحمن (امام نسائی ؓ ) بیان کرتے ہیں کہ یہ روایت حضرت عبداللہ بن مسعود سے نہیں آتی۔ (کسی راوی کی غلطی ہے)۔ واللہ أعلم۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3488
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3486
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3516
تمہید کتاب
طلاق کا عقد نکاح کی ضد ہے ۔عقد کے معنی ہیں گرہ دینا اور طلاق کے معنی ہیں گرہ کھول دینا۔اسی لحاظ سے نکاح کی مشروعیت کے ساتھ ساتھ طلاق کی مشروعیت بھی ضروری تھی کیونکہ بسا اوقات نکاح موافق نہیں رہتا بلکہ مضر بن جاتا ہے تو پھر طلاق ہی اس کا علاج ہے ۔البتہ بلا وجہ طلاق دینا گناہ ہے ۔اس کے بغیر گزارہ ہو سکے تو کرنا چاہیے یہ آخری چارۂ کار ہے طلاق ضرورت کے مطابق مشروع ہے جہاں ایک طلاق سے ضرورت پوری ہوتی ہو وہاں ایک سے زائد منع ہیں چونکہ طلاق بذات خود کوئی اچھا فعل نہیں ہے اس لیے شریعت نے طلاق کے بعد بھی کچھ مدت رکھی ہے کہ اگر کوئی جلد بازی یا جذبات یا مجبوری میں طلاق دے بیٹھے تو وہ اس کے دوران رجوع کر سکتا ہے اس مدت کو عدت کہتے ہیں البتہ وہ طلاق شمار ہوگی شریعت ایک طلاق سے نکاح ختم نہیں کرتی بشرطیکہ عدت کے دوران رجوع ہو جائے بلکہ تیسری طلاق سے نکاح ختم ہو جاتا ہے اس کے بعد رجوع یا نکاح کی گنجائش نہیں رہتی یاد رہے کہ طلاق اور رجوع خالص مرد کا حق ہے ۔
حضرت عبدالرحمن بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: ”بچہ گھر والے کا ہوتا ہے اور زانی کے لیے پتھر ہیں (یا محرومی ہے)۔“ ابو عبدالرحمن (امام نسائی ؓ ) بیان کرتے ہیں کہ یہ روایت حضرت عبداللہ بن مسعود سے نہیں آتی۔ (کسی راوی کی غلطی ہے)۔ واللہ أعلم۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”لڑکا فراش والے کا ہے۱؎ اور زنا کرنے والے کو پتھر ملیں گے۔“ ۲؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : بیوی اور لونڈی جس سے مرد کی صحبت جائز ہے اسے فراش (بچھونا) کہا گیا ہے، تو بچھونا جس کا ہو گا یعنی عورت یا لونڈی جس کی ہو گی لڑکا بھی اس کا کہا یا مانا جائے گا۔ ۲؎ : یعنی غیر شادی شدہ ہو گا تو کوڑے لگیں گے جو پتھر کی مار کی طرح تکلیف دہ ہیں اور شادی شدہ ہو گا تو (فی الواقع) پتھروں سے مار مار کر ہلاک کر دیا جائے گا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Abdullah that the Messenger of Allah said: "The child is the bed's, and for the fornicator is the stone. Abu ‘Abdur-Rahman (An-Nasa’i) said: I do not think that this is from ‘Abdullah bin Mas’ud, and Allah, Most High, knows best.