باب: جس عورت کو طلاق بائن ہوچکی ہو‘ وہ دوران عدت اپنے گھر سے کسی دوسری جگہ جاسکتی ہے
)
Sunan-nasai:
The Book of Divorce
(Chapter: Concession Allowing An Irrevocably-Divorced Woman To Leave Her House During Her 'Iddah)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3547.
حضرت فاطمہ بنت قیسؓ سے منقول ہے‘ کہتی ہیں کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میرے خاوند نے مجھے تین طلاقیں دے دی ہیں (یعنی الگ الگ) مجھے خطرہ ہے کہ کوئی چور چکا دیوار نہ پھلانگ آئے‘ لہٰذا آپ نے مجھے اجازت دے دی اور میں خاوند کے گھر سے منتقل ہوگئی۔
تشریح:
خاوند کا گھر آبادی سے دور تھا۔ خاوند گھر پر نہیں تھا۔ عورت جوان تھی۔ گویا کئی خطرات تھے۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3551
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3549
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3577
تمہید کتاب
طلاق کا عقد نکاح کی ضد ہے ۔عقد کے معنی ہیں گرہ دینا اور طلاق کے معنی ہیں گرہ کھول دینا۔اسی لحاظ سے نکاح کی مشروعیت کے ساتھ ساتھ طلاق کی مشروعیت بھی ضروری تھی کیونکہ بسا اوقات نکاح موافق نہیں رہتا بلکہ مضر بن جاتا ہے تو پھر طلاق ہی اس کا علاج ہے ۔البتہ بلا وجہ طلاق دینا گناہ ہے ۔اس کے بغیر گزارہ ہو سکے تو کرنا چاہیے یہ آخری چارۂ کار ہے طلاق ضرورت کے مطابق مشروع ہے جہاں ایک طلاق سے ضرورت پوری ہوتی ہو وہاں ایک سے زائد منع ہیں چونکہ طلاق بذات خود کوئی اچھا فعل نہیں ہے اس لیے شریعت نے طلاق کے بعد بھی کچھ مدت رکھی ہے کہ اگر کوئی جلد بازی یا جذبات یا مجبوری میں طلاق دے بیٹھے تو وہ اس کے دوران رجوع کر سکتا ہے اس مدت کو عدت کہتے ہیں البتہ وہ طلاق شمار ہوگی شریعت ایک طلاق سے نکاح ختم نہیں کرتی بشرطیکہ عدت کے دوران رجوع ہو جائے بلکہ تیسری طلاق سے نکاح ختم ہو جاتا ہے اس کے بعد رجوع یا نکاح کی گنجائش نہیں رہتی یاد رہے کہ طلاق اور رجوع خالص مرد کا حق ہے ۔
حضرت فاطمہ بنت قیسؓ سے منقول ہے‘ کہتی ہیں کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میرے خاوند نے مجھے تین طلاقیں دے دی ہیں (یعنی الگ الگ) مجھے خطرہ ہے کہ کوئی چور چکا دیوار نہ پھلانگ آئے‘ لہٰذا آپ نے مجھے اجازت دے دی اور میں خاوند کے گھر سے منتقل ہوگئی۔
حدیث حاشیہ:
خاوند کا گھر آبادی سے دور تھا۔ خاوند گھر پر نہیں تھا۔ عورت جوان تھی۔ گویا کئی خطرات تھے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
فاطمہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا: میرے شوہر نے مجھے تین طلاقیں دے دی ہیں اور مجھے ڈر ہے کہ کوئی (مجھے تنہا پا کر) اچانک میرے پاس گھس نہ آئے (اس لیے آپ مجھے کہیں اور منتقل ہو جانے کی اجازت دے دیجئیے) تو آپ نے انہیں اجازت دے دی اور انہوں نے اپنی رہائش کی جگہ تبدیل کر لی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Hisham narrated from his father that Fatimah said: "I said: 'O Messenger of Allah! My husband has divorced me three times and I am afraid that my house be broken into.' So he told her to move.