Sunan-nasai:
The Book of Divorce
(Chapter: Taking The Wife Back)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3556.
حضرت ابن عمر ؓ نے اپنی بیوی کو حیض کی حالت میں طلاق دے دی۔ حضرت عمر ؓ نے نبی ؓ سے بات ذکر کی۔ آپ نے فرمایا: ”اسے کہو کہ اس سے رجوع کرے حتیٰ کہ اسے ایک حیض اور آئے‘ پھر جب وہ پاک ہوجائے تو اگر وہ چاہے تو اسے طلاق دے دے‘ چاہے رکھ لے۔ یہ وہ طلاق ہے جس کا اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿فَطَلِّقُوهُنَّ لِعِدَّتِهِنَّ﴾ ”عورتوں کو ان کے صحیح وقت میں طلاق دو۔“
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3560
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3558
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3586
تمہید کتاب
طلاق کا عقد نکاح کی ضد ہے ۔عقد کے معنی ہیں گرہ دینا اور طلاق کے معنی ہیں گرہ کھول دینا۔اسی لحاظ سے نکاح کی مشروعیت کے ساتھ ساتھ طلاق کی مشروعیت بھی ضروری تھی کیونکہ بسا اوقات نکاح موافق نہیں رہتا بلکہ مضر بن جاتا ہے تو پھر طلاق ہی اس کا علاج ہے ۔البتہ بلا وجہ طلاق دینا گناہ ہے ۔اس کے بغیر گزارہ ہو سکے تو کرنا چاہیے یہ آخری چارۂ کار ہے طلاق ضرورت کے مطابق مشروع ہے جہاں ایک طلاق سے ضرورت پوری ہوتی ہو وہاں ایک سے زائد منع ہیں چونکہ طلاق بذات خود کوئی اچھا فعل نہیں ہے اس لیے شریعت نے طلاق کے بعد بھی کچھ مدت رکھی ہے کہ اگر کوئی جلد بازی یا جذبات یا مجبوری میں طلاق دے بیٹھے تو وہ اس کے دوران رجوع کر سکتا ہے اس مدت کو عدت کہتے ہیں البتہ وہ طلاق شمار ہوگی شریعت ایک طلاق سے نکاح ختم نہیں کرتی بشرطیکہ عدت کے دوران رجوع ہو جائے بلکہ تیسری طلاق سے نکاح ختم ہو جاتا ہے اس کے بعد رجوع یا نکاح کی گنجائش نہیں رہتی یاد رہے کہ طلاق اور رجوع خالص مرد کا حق ہے ۔
حضرت ابن عمر ؓ نے اپنی بیوی کو حیض کی حالت میں طلاق دے دی۔ حضرت عمر ؓ نے نبی ؓ سے بات ذکر کی۔ آپ نے فرمایا: ”اسے کہو کہ اس سے رجوع کرے حتیٰ کہ اسے ایک حیض اور آئے‘ پھر جب وہ پاک ہوجائے تو اگر وہ چاہے تو اسے طلاق دے دے‘ چاہے رکھ لے۔ یہ وہ طلاق ہے جس کا اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿فَطَلِّقُوهُنَّ لِعِدَّتِهِنَّ﴾ ”عورتوں کو ان کے صحیح وقت میں طلاق دو۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنی بیوی کو حالت حیض میں طلاق دے دی، اس بات کا ذکر عمر نے نبی اکرم ﷺ سے کیا تو آپ نے فرمایا: ”انہیں حکم دو کہ اسے لوٹا لے پھر جب دوسرا حیض آ کر پاک ہو جائے تو چاہے تو اسے طلاق دیدے اور چاہے تو اسے روکے رکھے، یہی وہ طلاق ہے جو اللہ عزوجل کے حکم کے مطابق ہے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: «فَطَلِّقُوهُنَّ لِعِدَّتِهِنَّ»”انہیں طلاق دو ان کی عدت (کے دنوں کے آغاز) میں۔“ (الطلاق:۱)
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Ibn 'Umar that he divorced his wife when she was menstruating. 'Umar (RA) mentioned that to the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) and he said: "Tell him to take her back until she menstruates again, then when she becomes pure, if he wants he may divorce her and if he wants he may keep her. This is the divorce that Allah has enjoined. Allah, the Mighty and Sublime, says: 'The divorce is twice, after that, either you retain her on reasonable terms or release her with kindness.