کتاب: گھوڑوں‘گھڑ دوڑ پر انعام اور تیر اندازی سے متعلق احکام و مسائل
(
باب: گھوڑے کی دعا
)
Sunan-nasai:
The Book of Horses, Races and Shooting
(Chapter: The Supplication Of The Horse)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3579.
حضرت ابوذر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ہر عربی گھوڑے کو رات کے آخری حصے میں دو دفعہ اس دعا کی اجازت دی جاتی ہے‘ اے اللہ! تو نے انسانوں میں سے جس شخص کو میرا مالک بنایا ہے اور مجھے اس کے ساتھ خاص کیا ہے‘ ا س کے ہاں مجھے اس کے اہل ومال سے محبوب ترین چیز بنادے۔“
تشریح:
(1) قرآن وحدیث سے صراحتاً ثابت ہوتا ہے کہ جانور بھی اپنی زبان میں کلام کرتے ہیں۔ چونکہ ہم ان کی زبان نہیں سمجھ سکتے‘ لہٰذا ہم انہیں بے زبان سمجھ لیتے ہیں۔ خصوصاً اللہ تعالیٰ سے تو ہر چیز ہی کلام کرتی ہے‘ لہٰذا حدیث میں کوئی اشکال نہیں۔ (2) ”رات کے آخری حصے میں“ کیونکہ یہ قبولیت دعا کا وقت ہوتا ہے۔ (3) ”عربی گھوڑے“ یہ الفاظ غالباً اس زمانے کے اعتبار سے ہیں ورنہ عجمی گھوڑا عجمی زبان میں دعا کرتا ہو گا۔ واللہ أعلم۔
حضرت ابوذر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ہر عربی گھوڑے کو رات کے آخری حصے میں دو دفعہ اس دعا کی اجازت دی جاتی ہے‘ اے اللہ! تو نے انسانوں میں سے جس شخص کو میرا مالک بنایا ہے اور مجھے اس کے ساتھ خاص کیا ہے‘ ا س کے ہاں مجھے اس کے اہل ومال سے محبوب ترین چیز بنادے۔“
حدیث حاشیہ:
(1) قرآن وحدیث سے صراحتاً ثابت ہوتا ہے کہ جانور بھی اپنی زبان میں کلام کرتے ہیں۔ چونکہ ہم ان کی زبان نہیں سمجھ سکتے‘ لہٰذا ہم انہیں بے زبان سمجھ لیتے ہیں۔ خصوصاً اللہ تعالیٰ سے تو ہر چیز ہی کلام کرتی ہے‘ لہٰذا حدیث میں کوئی اشکال نہیں۔ (2) ”رات کے آخری حصے میں“ کیونکہ یہ قبولیت دعا کا وقت ہوتا ہے۔ (3) ”عربی گھوڑے“ یہ الفاظ غالباً اس زمانے کے اعتبار سے ہیں ورنہ عجمی گھوڑا عجمی زبان میں دعا کرتا ہو گا۔ واللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوذر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ہر عربی گھوڑے کو (یہاں مخاطب عرب تھے) (اس لیے آپ نے عربی گھوڑا کہا، لیکن مقصود راہ جہاد میں کام آنے والے گھوڑے ہیں، اس لیے ہر اس عمدہ گھوڑے کو خواہ کسی بھی ملک کا ہو جو جہاد کی نیت سے رکھا جائے اس دعا کی اجازت ہونی چاہیئے) ہر صبح دو دعائیں کرنے کی اجازت دی جاتی ہے (وہ کہتا ہے) اے اللہ! اولاد آدم میں سے جس کی بھی سپردگی میں مجھے دے اور جس کو بھی مجھے عطا کرے مجھے اس کے گھر والوں اور اس کے مالوں میں سب سے زیادہ محبوب و عزیز بنا دے یا مجھے اس کے محبوب گھر والوں اور پسندیدہ مالوں میں سے کر دے.“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Dharr said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: 'There is no Arabian horse but it is allowed to offer two supplications every Sahar (end of the night): O Allah, You have caused me to be owned by whoever You wanted among the sons of Adam, and you have made me belong to him. Make me the dearest of his family and wealth to him, or among the dearest of his family and wealth to him.