Sunan-nasai:
Mention The Fitrah (The Natural Inclination Of Man)
(Chapter: What It Is Disliked To Urinate In A Place Where One Bathes)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
36.
حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ سےروایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ’’تم میں سے کوئی اپنے غسل کی جگہ میں پیشاب نہ کرے کیونکہ عموماً وسوسے اسی سے پیدا ہوتے ہیں۔‘‘
تشریح:
(1) غسل والی جگہ میں پیشاب کرنا منع ہے کیونکہ بعد میں غسل کا پانی وہاں گرے گا اور چھینٹے اڑیں گے، نیز پانی ملنےسے نجاست پھیل جائے گی۔ ویسے بھی عقل سلیم تقاضا کرتی ہے کہ نجاست والی جگہ پر طہارت اور طہارت والی جگہ پر نجاست نہ کی جائے۔ اس سے طبع انسانی کو گھن آتی ہے چاہے نجاست لگنے کا احتمال نہ بھی ہو، جیسے کوئی عقل مند شخص نجاست کے قریب بیٹھ کر کھانا پینا گوارا نہیں کرتا، اسی طرح کا یہ مسئلہ ہے۔ بعض فقہاء کا خیال ہے کہ اگر وہاں پیشاب جمع نہ ہوتا ہو، تو پیشاب کرنے میں کوئی حرج نہیں، مگر یہ فطرت سلیمہ کے خلاف ہے اور اسلام دین فطرت ہے، نیز یہ نص کے ظاہر الفاظ کے عموم کے بھی مخالف لگتا ہے۔
(2) شیخ البانی رحمہ اللہ نے [فَإِنَّ عَامَّةَ الْوَسْوَاسِ مِنْهُ] کے الفاظ کے سوا باقی پوری حدیث کو صحیح قرار دیا ہے۔ اور انھی کی رائے مضبوط لگتی ہے کیونکہ اس جملے کی تائید دیگر شواہد سے نہیں ہوتی۔ واللہ أعلم۔ دیکھیے: (صحیح سنن النسائي، حدیث: ۳۶)
حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ سےروایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ’’تم میں سے کوئی اپنے غسل کی جگہ میں پیشاب نہ کرے کیونکہ عموماً وسوسے اسی سے پیدا ہوتے ہیں۔‘‘
حدیث حاشیہ:
(1) غسل والی جگہ میں پیشاب کرنا منع ہے کیونکہ بعد میں غسل کا پانی وہاں گرے گا اور چھینٹے اڑیں گے، نیز پانی ملنےسے نجاست پھیل جائے گی۔ ویسے بھی عقل سلیم تقاضا کرتی ہے کہ نجاست والی جگہ پر طہارت اور طہارت والی جگہ پر نجاست نہ کی جائے۔ اس سے طبع انسانی کو گھن آتی ہے چاہے نجاست لگنے کا احتمال نہ بھی ہو، جیسے کوئی عقل مند شخص نجاست کے قریب بیٹھ کر کھانا پینا گوارا نہیں کرتا، اسی طرح کا یہ مسئلہ ہے۔ بعض فقہاء کا خیال ہے کہ اگر وہاں پیشاب جمع نہ ہوتا ہو، تو پیشاب کرنے میں کوئی حرج نہیں، مگر یہ فطرت سلیمہ کے خلاف ہے اور اسلام دین فطرت ہے، نیز یہ نص کے ظاہر الفاظ کے عموم کے بھی مخالف لگتا ہے۔
(2) شیخ البانی رحمہ اللہ نے [فَإِنَّ عَامَّةَ الْوَسْوَاسِ مِنْهُ] کے الفاظ کے سوا باقی پوری حدیث کو صحیح قرار دیا ہے۔ اور انھی کی رائے مضبوط لگتی ہے کیونکہ اس جملے کی تائید دیگر شواہد سے نہیں ہوتی۔ واللہ أعلم۔ دیکھیے: (صحیح سنن النسائي، حدیث: ۳۶)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ” تم میں سے کوئی اپنے غسل خانے میں پیشاب نہ کرے، کیونکہ زیادہ تر وسوسے اسی سے پیدا ہوتے ہیں۔ “
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from ‘Abdullah bin Mughaffal that the Prophet (ﷺ) said: “None of you should urinate in the place where he bathes, for most Waswas (devilish whispers) come from that.” (Hasan)