قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ النُّحْلِ (بَابُ ذِكْرِ اخْتِلَافِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ لِخَبَرِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ فِي النُّحْلِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3672 .   أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ حُمَيْدٍ ح وَأَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ عَنْ سُفْيَانَ قَالَ سَمِعْنَاهُ مِنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَمُحَمَّدُ بْنُ النُّعْمَانِ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ أَنَّ أَبَاهُ نَحَلَهُ غُلَامًا فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُشْهِدُهُ فَقَالَ أَكُلَّ وَلَدِكَ نَحَلْتَ قَالَ لَا قَالَ فَارْدُدْهُ وَاللَّفْظُ لِمُحَمَّدٍ

سنن نسائی:

کتاب: عطیہ سے متعلق احکام و مسائل 

  (

باب: عطیہ کرنے کے بارے میں حضرت نعمان بن بشیرؓ کی روایت کے ناقلین کے لفظی اختلاف کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3672.   حضرت نعمان بن بشیر ؓ سے منقول ہے کہ میرے والد نے مجھے ایک غلام بطور عطیہ دیا‘ پھر وہ نبی اکرم ﷺ کو گواہ بنانے کے لیے آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ آپ نے فرمایا: ”کیا تم نے اپنے تمام بچوں کو عطیہ دیا ہے؟“ انہوں نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”پھر اسے بھی واپس لے لو۔“ یہ سیاق محمد بن منصور کا ہے۔ (قتیبہ بن سعید بالمعنیٰ بیان کرتے ہیں۔)