باب: عطیہ کرنے کے بارے میں حضرت نعمان بن بشیرؓ کی روایت کے ناقلین کے لفظی اختلاف کا بیان
)
Sunan-nasai:
The Book of Presents
(Chapter: Different Versions Of The Report Of Nu'man Bin Bashir Concerning Presents)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3674.
حضرت نعمان بن بشیر ؓ سے مروی ہے کہ ان کے والد حضرت بشیر بن سعد ؓ اپنے بیٹے نعمان کو رسول اللہ ﷺ کے پاس لے گئے اور عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میں نے اپنے بیٹے کو اپنا ایک غلام بطور عطیہ دیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کیا تو نے اپنے بیٹوں کو عطیہ دیا ہے؟“ انہوں نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”پھر اسے بھی واپس کرو۔“
حضرت نعمان بن بشیر ؓ سے مروی ہے کہ ان کے والد حضرت بشیر بن سعد ؓ اپنے بیٹے نعمان کو رسول اللہ ﷺ کے پاس لے گئے اور عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میں نے اپنے بیٹے کو اپنا ایک غلام بطور عطیہ دیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کیا تو نے اپنے بیٹوں کو عطیہ دیا ہے؟“ انہوں نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”پھر اسے بھی واپس کرو۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
نعمان بن بشیر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ ان کے والد بشیر بن سعد اپنے بیٹے نعمان کو لے کر آئے اور آپ سے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں نے اپنا ایک غلام اپنے اس بیٹے کو دے دیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کیا تم نے اپنے سارے بیٹوں کو بھی دیا ہے؟“ کہا: نہیں، آپ نے فرمایا: ”پھر تو تم اسے واپس لے لو۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from An-Nu'man bin Bashir that his father Bashir bin Sa'd brought An-Nu'man with him and said: "O Messenger of Allah, I have given this son of mine a slave who belonged to me as a present." The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) said: "Have you given a present to all your children?" He said: "No." He said: "Then take (your present) back.