Sunan-nasai:
Mention The Fitrah (The Natural Inclination Of Man)
(Chapter: Greeting One Who Is Urinating)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
37.
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنھما سےروایت ہے کہ ایک آدمی نبی ﷺ کے پاس سے گزرا جب کہ آپ پیشاب کر رہے تھے، چنانچہ اس نے آپ کو سلام کہا، مگر آپ نے اسے سلام کا جواب نہیں دیا۔
تشریح:
(1) نجاست والی حالت میں اللہ کا ذکرمناسب نہیں، اس لیے پیشاب اور پاخانہ کرتے ہوئے سلام کا جواب دینا اور ذکر و اذکار کرنا درست نہیں۔ جب وہ جواب نہیں دے سکتا تو اسے سلام بھی نہیں کہنا چاہیے، گویا جس حالت میں سلام کا جواب دینا منع ہے اس حالت میں اسے سلام کہنا بھی درست نہیں، سوائے حالت نماز کے کہ اس میں ہاتھ کے اشارے سے سلام کا جواب دینا مسنون ہے۔
(2) اہل علم فرماتے ہیں: جس طرح قضائے حاجت کے وقت سلام کا جواب دینا درست نہیں اسی طرح اس حالت میں چھینک مارنے والے کا جواب دینا یا خود الحمد للہ کہنا اور اذان کا جواب دینا بھی درست نہیں۔ ایسے ہی حالت جماع میں ان باتوں سے رکے رہنا چاہیے۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنھما سےروایت ہے کہ ایک آدمی نبی ﷺ کے پاس سے گزرا جب کہ آپ پیشاب کر رہے تھے، چنانچہ اس نے آپ کو سلام کہا، مگر آپ نے اسے سلام کا جواب نہیں دیا۔
حدیث حاشیہ:
(1) نجاست والی حالت میں اللہ کا ذکرمناسب نہیں، اس لیے پیشاب اور پاخانہ کرتے ہوئے سلام کا جواب دینا اور ذکر و اذکار کرنا درست نہیں۔ جب وہ جواب نہیں دے سکتا تو اسے سلام بھی نہیں کہنا چاہیے، گویا جس حالت میں سلام کا جواب دینا منع ہے اس حالت میں اسے سلام کہنا بھی درست نہیں، سوائے حالت نماز کے کہ اس میں ہاتھ کے اشارے سے سلام کا جواب دینا مسنون ہے۔
(2) اہل علم فرماتے ہیں: جس طرح قضائے حاجت کے وقت سلام کا جواب دینا درست نہیں اسی طرح اس حالت میں چھینک مارنے والے کا جواب دینا یا خود الحمد للہ کہنا اور اذان کا جواب دینا بھی درست نہیں۔ ایسے ہی حالت جماع میں ان باتوں سے رکے رہنا چاہیے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمررضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ ایک آدمی نبی اکرم ﷺ کے پاس سے گزرا، آپ ﷺ پیشاب کر رہے تھے، تو اس نے آپ کو سلام کیا مگر آپ نے سلام کا جواب نہیں دیا۔ ۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : ”سلام کا جواب نہیں دیا“ کا مطلب ہے فوری طور پر جواب نہیں دیا بلکہ وضو کرنے کے بعد دیا، جیسا کہ اگلی روایت میں آ رہا ہے، نیز یہ بھی احتمال ہے کہ آپ صلی الله علیہ وسلم نے بطور تادیب سرے سے سلام کا جواب ہی نہ دیا ہو۔ «قال الألباني : ( صحيح دون قوله : فإن عامة الوسواس منه » ۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ibn ‘Umar said: “A man passed by the Prophet (ﷺ) when he was urinating and greeted him with Salam, but he did not return his greeting.” (Sahih)