ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3722
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3720
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3748
تمہید کتاب
رقبیٰ بھی تحفہ اور عطیہ کی ایک صورت ہے۔ ایک شخص دوسرے کو کوئی چیز بطور تحفہ دے اور کہے: اگر میں تجھ سے پہلے مرگیا تو یہ تحفہ تیرے پاس ہی رہے گا اور اگر تو مجھ سے پہلے مرگیا تو یہ تحفہ واپس آجائے گا‘ مثلاً: گھر وغیرہ۔ اسے رقبیٰ اس لیے کہتے ہیں کہ دونوں میں سے ہر ایک دوسرے کی موت کا انتظار کرتا ہے۔ اور رقبیٰ بھی انتظار کو کہتے ہیں۔ چونکہ یہ کوئی اچھی صورت نہیں کہ دونوں میں سے ہر ایک دوسرے کی موت کا انتظار بلکہ خواہش کرے‘ لہٰذا شریعت نے اس شرط کو باطل قراردیا ہے۔ اب جو شخص کسی کو عطیہ کرے گا اور وہ عطیہ اس کے آخری سانس تک اس کے پاس رہے تو وہ مرنے کے بعد بھی واپس نہیں آئے گا بلکہ اس کا ترکہ شمار ہوگا اور اس کے ورثاء کو ملے گا‘ ہاں جو چیز کسی کو کچھ عرصے کے لیے دی جائے‘ مثلاً: سال‘ دوسال‘ دس سال وغیرہ‘ وہ وقت مقررہ کے بعد واپس آجائے گی۔
تمہید باب
اختلاف یہ ہے کہ بعض نے مرفوع بیان کیا ہے‘ بعض نے موقوف اور بعض نے مرسل۔ لیکن حدیث متصل اور مرفوع ثابت ہے جیسا کہ پہلے بیان کیا گیا ہے۔
حضرت زید بن ثابت ؓ سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”عمریٰ وارثوں کو مل جائے گا۔“
حدیث حاشیہ:
یعنی جس کو عمریٰ دیا گیا تھا‘ اس کی وفات کی صورت میں اس کے ورثاء کو ملے گا‘ دینے والے کو واپس نہیں ملے گا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
زید بن ثابت رضی الله عنہ نبی اکرم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ”عمریٰ وارث کا حق ہے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Ma'mar narrated from 'Amr bin Dinar, from Tawus, from Zaid bin Thabit, that the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "'Umra (a gift given for life) belongs to the heir.