ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3731
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3729
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3757
تمہید کتاب
عمریٰ بھی ہبہ کی ایک صورت ہے جس میں عمر کی قید لگائی جاتی ہے۔ عطیہ دینے والا کہتا ہے: میں نے یہ چیز بھی عمر بھر کے لیے دی۔ کبھی کبھار یہ بھی کہاجاتا ہے کہ جب تو مرجائے گا تو واپس مجھے مل جائے گی۔ لیکن چونکہ یہ شرط شریعت کے خلاف ہے‘ لہٰذا غِیر معتبر ہے کیونکہ جو چیز کسی شخص کے پاس زندگی بھر آخری سانس تک رہی‘ وہ اس کا ترکہ شمار ہوگی اور اس کے ورثاء کو ملے گی۔ اس کی واپسی کی شرط غلط ہے اور غلط شرط فاسد ہوتی ہے‘ نیز یہ ہبہ ہے اور ہبہ میں رجوع کرنا شرعاًحرمام ہے۔ اس لحاظ سے بھی یہ شرط ناجائز ہے۔ یہ جمہور اہل علم کا مسلک ہے۔
حضرت طاوس ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے عمریٰ اور رقبیٰ کو قطعی قراردیا ہے (وہ واپس نہیں ہوں گے)۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
طاؤس کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے عمریٰ اور رقبیٰ کو کاٹ کر الگ کر دیا۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یعنی اگر کسی نے کسی کو کوئی چیز عمریٰ یا رقبیٰ میں دی تو اس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے واہب (دینے والے) سے کاٹ کر الگ کر دیا، اب وہ واپس لینے کا حقدار نہیں، جس کو دیا ہے ہمیشہ کے لیے اسی کا ہو جائے گا اس کے مر جانے کے بعد اس کے ورثاء اس کے حقدار ہوں گے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Tawus that the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) made 'Umra and Ruqba binding.