ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3739
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3737
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3765
تمہید کتاب
عمریٰ بھی ہبہ کی ایک صورت ہے جس میں عمر کی قید لگائی جاتی ہے۔ عطیہ دینے والا کہتا ہے: میں نے یہ چیز بھی عمر بھر کے لیے دی۔ کبھی کبھار یہ بھی کہاجاتا ہے کہ جب تو مرجائے گا تو واپس مجھے مل جائے گی۔ لیکن چونکہ یہ شرط شریعت کے خلاف ہے‘ لہٰذا غِیر معتبر ہے کیونکہ جو چیز کسی شخص کے پاس زندگی بھر آخری سانس تک رہی‘ وہ اس کا ترکہ شمار ہوگی اور اس کے ورثاء کو ملے گی۔ اس کی واپسی کی شرط غلط ہے اور غلط شرط فاسد ہوتی ہے‘ نیز یہ ہبہ ہے اور ہبہ میں رجوع کرنا شرعاًحرمام ہے۔ اس لحاظ سے بھی یہ شرط ناجائز ہے۔ یہ جمہور اہل علم کا مسلک ہے۔
تمہید باب
یہ اختلاف سند اور متن دونوں میں ہے۔ سند میں اختلاف یہ ہے کہ بعض نے اسے متصل بیان کیا ہے اور بعض نے مرسل‘ نیز بعض نے اسے ابن عباس کی مسند بنایا ہے اور بعض نے ابن عمر رضی اللہ عنہکی۔ لیکن ابن عمر کی مسند بنانا درست نہیں۔ متن میں اختلاف واضح ہے کہ مختلف راویوں نے مختلف الفاظ بیان کیے ہیں۔ لیکن یہ اختلاف نقصان دہ نہیں کیونکہ مفہوم سب روایات کا ایک ہی ہے۔ وہ یہ کہ عمریٰ اور رقبیٰ نہیں دینا چاہیے ‘لیکن اگر دے دیا گیا تو واپس نہیں ہوگا بلکہ دینے والے کا ہی ہو جائے گااور اس کے مرنے کے بعد اس کے ورثاء کو ملے گا۔
حضرت ابن عمر ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے رقبیٰ سے منع فرمایا ہے‘ نیز فرمایا: ”جس شخص کو کوئی چیز بطور رقبیٰ دی گئی‘ وہ اسی کی رہے گی۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے رقبیٰ کرنے سے منع کیا ہے اور یہ بھی فرمایا ہے: ”جس شخص کو رقبیٰ میں کوئی چیز دی گئی وہ چیز (ہمیشہ کے لیے) اسی کی ہو جائے گی۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Yazid bin Ziyad bin Abi Al-Ja'd narrated from Habib bin Abi Thabit, who said: "I heard Ibn 'Umar (RA) say: 'The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) forbade Ruqba and said: "Whoever is given something on the basis of Ruqba, it belongs to him.