Sunan-nasai:
The Book of 'Umra
(Chapter: Mentioning The Different Reports From Az-Zuhri About It)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3748.
حضرت جابر ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”جس شخص نے کسی دوسرے شخص کو کوئی چیز اس کے لیے اور اس کی اولاد کے لیے بطور عمریٰ دی اور کہا کہ میں نے یہ چیز تجھے اور تیری اولاد کو دی جب تک تم میں سے کوئی ایک باقی ہے۔ تو وہ اسی کے پاس رہے گی جسے دی گئی اور دینے والے کو واپس نہیں ملے گی کیونکہ اس نے ایسا عطیہ دیا ہے جس میں وراثت واقع ہوگئی۔“
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3753
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3751
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3779
تمہید کتاب
عمریٰ بھی ہبہ کی ایک صورت ہے جس میں عمر کی قید لگائی جاتی ہے۔ عطیہ دینے والا کہتا ہے: میں نے یہ چیز بھی عمر بھر کے لیے دی۔ کبھی کبھار یہ بھی کہاجاتا ہے کہ جب تو مرجائے گا تو واپس مجھے مل جائے گی۔ لیکن چونکہ یہ شرط شریعت کے خلاف ہے‘ لہٰذا غِیر معتبر ہے کیونکہ جو چیز کسی شخص کے پاس زندگی بھر آخری سانس تک رہی‘ وہ اس کا ترکہ شمار ہوگی اور اس کے ورثاء کو ملے گی۔ اس کی واپسی کی شرط غلط ہے اور غلط شرط فاسد ہوتی ہے‘ نیز یہ ہبہ ہے اور ہبہ میں رجوع کرنا شرعاًحرمام ہے۔ اس لحاظ سے بھی یہ شرط ناجائز ہے۔ یہ جمہور اہل علم کا مسلک ہے۔
تمہید باب
یہ اختلاف الفاظ کا ہے۔ امام زہری کے شاگرد ان سے مختلف الفاظ بیان کرتے ہیں۔ کوئی عمریٰ کی ممانعت کی علت کے بغیر مطلق الفاظ بیان کرتا ہے‘ کوئی علت کا تذکرہ کرتا ہے‘ پھر کوئی علت مرفوعاً بیان کرتا ہے‘ کوئی مدارج اور کوئی ابوسلمہ کا قول۔ لیکن یہ اختلاف مضر نہیں۔ مفہوم سب کا ایک ہی ہے۔ اسی لیے امام مسلم نے اپنی صحیح میں یہ تمام الفاظ بیان کیے ہیں۔ زیادہ سے زیادہ یہ کہا جاسکتا ہے کہ ممانعت کی علت‘ حدیث میں مدرج ہے اور ابوسلمہ کا قول ہے۔ واللہ اعلم۔
حضرت جابر ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”جس شخص نے کسی دوسرے شخص کو کوئی چیز اس کے لیے اور اس کی اولاد کے لیے بطور عمریٰ دی اور کہا کہ میں نے یہ چیز تجھے اور تیری اولاد کو دی جب تک تم میں سے کوئی ایک باقی ہے۔ تو وہ اسی کے پاس رہے گی جسے دی گئی اور دینے والے کو واپس نہیں ملے گی کیونکہ اس نے ایسا عطیہ دیا ہے جس میں وراثت واقع ہوگئی۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
جابر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے کسی شخص اور اس کی اولاد کو عمریٰ کیا اور کہا کہ میں نے اسے تم کو اور تمہاری اولاد کو دے دیا ہے جب تک کہ کوئی بھی ان میں سے زندہ رہے، تو وہ چیز اسی کی ہو جائے گی جسے وہ چیز دی گئی ہے، اب وہ چیز دینے والے کو واپس نہیں ہو سکتی، اس لیے کہ اس نے اسے دیا ہی اس انداز سے ہے کہ اس میں میراث نافذ ہو گی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Salih narrated from Ibn Shihab, that Abu Salamah informed him from Jabir, that the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) said: "Any man who gives a lifelong gift to another man, it belongs to him (the recipient) and his descendants. He said: 'I have given it to you and to your descendants so long as any of you are still alive.' So it belongs to the one to whom it was given, and it cannot revert to the first owner, since he has given it as a gift, and as such, it becomes subject to the same ruling as the estate.