باب: اس حدیث میں ابوسلمہ پر یحییٰ بن ابی کثیر اور محمد بن عمرو کے اختلاف کا ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book of 'Umra
(Chapter: Mentioning The Different Reports Narrated From Abu Salamah By Yahya Bin Abi Kathir And Muhammad Bin)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3752.
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”عمریٰ (مروجہ شکل میں) درست نہیں۔ اب جسے کوئی چیز بطور عمریٰ دی گئی‘ وہ اسی کے پاس رہے گی (واپس نہیں جائے گی)۔“
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3757
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3755
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3783
تمہید کتاب
عمریٰ بھی ہبہ کی ایک صورت ہے جس میں عمر کی قید لگائی جاتی ہے۔ عطیہ دینے والا کہتا ہے: میں نے یہ چیز بھی عمر بھر کے لیے دی۔ کبھی کبھار یہ بھی کہاجاتا ہے کہ جب تو مرجائے گا تو واپس مجھے مل جائے گی۔ لیکن چونکہ یہ شرط شریعت کے خلاف ہے‘ لہٰذا غِیر معتبر ہے کیونکہ جو چیز کسی شخص کے پاس زندگی بھر آخری سانس تک رہی‘ وہ اس کا ترکہ شمار ہوگی اور اس کے ورثاء کو ملے گی۔ اس کی واپسی کی شرط غلط ہے اور غلط شرط فاسد ہوتی ہے‘ نیز یہ ہبہ ہے اور ہبہ میں رجوع کرنا شرعاًحرمام ہے۔ اس لحاظ سے بھی یہ شرط ناجائز ہے۔ یہ جمہور اہل علم کا مسلک ہے۔
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”عمریٰ (مروجہ شکل میں) درست نہیں۔ اب جسے کوئی چیز بطور عمریٰ دی گئی‘ وہ اسی کے پاس رہے گی (واپس نہیں جائے گی)۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:”عمریٰ (کرنا اچھا) نہیں ہے، لیکن جس کسی کو عمریٰ میں کوئی چیز دے دی گئی تو وہ چیز اس کی (ہمیشہ کے لیے) ہو گئی۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Isma'il narrated from Muhammad, from Abu Salamah, from Abu Hurairah, that the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) said: "There is no lifelong gift. Whoever is given something as a lifelong gift, it belongs to him.