باب: کیا عورت اپنے خاوند کی اجازت کے بغیر عطیہ دے سکتی ہے
)
Sunan-nasai:
The Book of 'Umra
(Chapter: A Woman Giving A Gift Without Her Husband's Permission)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3757.
حضرت عمروبن شعیب کے پردادا محترم (حضرت عبداللہ بن عمروبن عاص رضی اللہ عنہم) سے راویت ہے‘ انہوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ نے مکہ مکرمہ فتح کیا تو آپ نے اپنے خطبے میں فرمایا: ”کسی عورت کے لیے جائز نہیں کہ اپنے خاوند کی اجازت کے بغیر (خاوند کے مال سے) عطیہ دے۔“
تشریح:
محقق کتاب نے یہاں اس حدیث کی سند کو ضعیف کہا ہے۔ پیچھے حدیث: ۲۵۴۱ میں اس کی سند کو حسن اور سنن ابوداود (حدیث: ۳۵۴۷) میں مطلقاً حسن کہا ہے۔ محقق کتاب کا عمل یہاں اس حدیث کی سند کو ضعیف کہنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ دلائل کی رو سے راجح بات یہ ہے کہ حدیث اور قابل عمل ہے۔ واللہ أعلم۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3766
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3766
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3788
تمہید کتاب
عمریٰ بھی ہبہ کی ایک صورت ہے جس میں عمر کی قید لگائی جاتی ہے۔ عطیہ دینے والا کہتا ہے: میں نے یہ چیز بھی عمر بھر کے لیے دی۔ کبھی کبھار یہ بھی کہاجاتا ہے کہ جب تو مرجائے گا تو واپس مجھے مل جائے گی۔ لیکن چونکہ یہ شرط شریعت کے خلاف ہے‘ لہٰذا غِیر معتبر ہے کیونکہ جو چیز کسی شخص کے پاس زندگی بھر آخری سانس تک رہی‘ وہ اس کا ترکہ شمار ہوگی اور اس کے ورثاء کو ملے گی۔ اس کی واپسی کی شرط غلط ہے اور غلط شرط فاسد ہوتی ہے‘ نیز یہ ہبہ ہے اور ہبہ میں رجوع کرنا شرعاًحرمام ہے۔ اس لحاظ سے بھی یہ شرط ناجائز ہے۔ یہ جمہور اہل علم کا مسلک ہے۔
حضرت عمروبن شعیب کے پردادا محترم (حضرت عبداللہ بن عمروبن عاص رضی اللہ عنہم) سے راویت ہے‘ انہوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ نے مکہ مکرمہ فتح کیا تو آپ نے اپنے خطبے میں فرمایا: ”کسی عورت کے لیے جائز نہیں کہ اپنے خاوند کی اجازت کے بغیر (خاوند کے مال سے) عطیہ دے۔“
حدیث حاشیہ:
محقق کتاب نے یہاں اس حدیث کی سند کو ضعیف کہا ہے۔ پیچھے حدیث: ۲۵۴۱ میں اس کی سند کو حسن اور سنن ابوداود (حدیث: ۳۵۴۷) میں مطلقاً حسن کہا ہے۔ محقق کتاب کا عمل یہاں اس حدیث کی سند کو ضعیف کہنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ دلائل کی رو سے راجح بات یہ ہے کہ حدیث اور قابل عمل ہے۔ واللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ جب رسول اللہ ﷺ نے مکہ فتح کیا تو آپ خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے اور اپنے خطبہ میں آپ نے فرمایا: ”کسی عورت کے لیے اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر کسی کو عطیہ دینا جائز و درست نہیں.“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Amr bin Shu'aib, from his father, that his grandfather said: "When the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) conquered Makkah, he stood up to address (the people) and said in his Khutbah: 'It is not permissible for a woman to give (a gift) except with her husband's permission.