قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْعُمْرَى (بَابُ عَطِيَّةِ الْمَرْأَةِ بِغَيْرِ إِذْنِ زَوْجِهَا)

حکم : ضعیف الإسناد

ترجمة الباب:

3758 .   أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ هَانِئٍ عَنْ أَبِي حُذَيْفَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ بَشِيرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَلْقَمَةَ الثَّقَفِّيِّ قَالَ قَدِمَ وَفْدُ ثَقِيفٍ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُمْ هَدِيَّةٌ فَقَالَ أَهَدِيَّةٌ أَمْ صَدَقَةٌ فَإِنْ كَانَتْ هَدِيَّةٌ فَإِنَّمَا يُبْتَغَى بِهَا وَجْهُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَضَاءُ الْحَاجَةِ وَإِنْ كَانَتْ صَدَقَةٌ فَإِنَّمَا يُبْتَغَى بِهَا وَجْهُ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ قَالُوا لَا بَلْ هَدِيَّةٌ فَقَبِلَهَا مِنْهُمْ وَقَعَدَ مَعَهُمْ يُسَائِلُهُمْ وَيُسَائِلُونَهُ حَتَّى صَلَّى الظُّهْرَ مَعَ الْعَصْرِ

سنن نسائی:

کتاب: عمریٰ سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: کیا عورت اپنے خاوند کی اجازت کے بغیر عطیہ دے سکتی ہے

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3758.   حضرت عبدالرحمن بن علقمہ ثقفی سے منقول ہے کہ بنوثقیب کا وفد رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو ان کے ساتھ تحفے تحائف بھی تھے۔ آپ نے فرمایا: ”یہ تحفہ ہیں یا صدقہ؟ اگر تحفے ہیں تو ان سے رسول اللہ ﷺ کی رضا مندی مقصود ہوگی اور اپنا کوئی مقصد پورا کرنا مطلوب ہوگا اور اگر صدقہ ہیں تو اس سے اللہ تعالیٰ کی رضا مندی مقصود ہوگی۔“ انہوں نے کہا: یہ تحفے ہیں۔ آپ نے ان سے تحائف قبول فرمائے اور ان کے ساتھ تشریف فرما ہوگئے۔ آپ ان سے حال احوال پوچھتے تھے‘ وہ آپ سے پوچھتے رہے‘ حتیٰ کہ آپ نے ظہر کی نماز عصر کے ساتھ پڑھی۔