تشریح:
(1) اس مسئلے کی تفصیلات پیچھے گزر چکی ہیں۔ (دیکھیے، حدیث:۳۸۹۳)
(2) ”خرچہ واپس کر دو“ گویا اس فاسد عقد کی بنا پر یہ ایسے ہو گیا جیسے کسی کی زمین بلا اجازت کاشت کر دی۔ اور بلا اجازت کاشت کا یہی حکم ہے کہ زمین زمین والےکی ااور بلا اجازت کاشت کرنے والے کو اس کا خرچہ واپس کیا جائے گا۔