باب: تہائی یا چوتھائی پیداوار کی شرط پر زمین بٹائی پر دینے سے ممانعت کی مختلف روایات اور اس روایت کے ناقلین کے اختلافات الفاظ کا ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book of Agriculture
(Chapter: Mentioning The Differing Hadiths Regarding The Prohibition Of Leasing Out Land In Return For One Third, Or One Quarter Of The Harvest And The Different Wordings Reported By The Narrators)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3902.
حضرت رافع بن خدیج ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہمیں رسول اللہ ﷺ نے اپنی زمینیں بٹائی پر دینے سے منع فرمایا۔ ان دنوں سونے چاندی کے عوض زمین دینے کا رواج نہ تھا بلکہ آدمی اپنی زمین نالوں کے قریب اگنے والی فصل اور معین غلے کے عوض بٹائی پر دیتا تھا‘ پپر راوی نے پوری حدیث بیان کی۔ یہ حدیث سالم بن عبداللہ بن عمر نے رافع بن خدیج سے بیان کی ہے اور اس حدیث میں امام زہری پر اختلاف کیا گیا ہے۔ (زہری کے شاگردوں نے اختلاف کیا ہے۔ زہری کی بیان کردہ روایات کو دیکھنے سے یہ بات سمجھ میں آجاتی ہے)۔
حضرت رافع بن خدیج ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہمیں رسول اللہ ﷺ نے اپنی زمینیں بٹائی پر دینے سے منع فرمایا۔ ان دنوں سونے چاندی کے عوض زمین دینے کا رواج نہ تھا بلکہ آدمی اپنی زمین نالوں کے قریب اگنے والی فصل اور معین غلے کے عوض بٹائی پر دیتا تھا‘ پپر راوی نے پوری حدیث بیان کی۔ یہ حدیث سالم بن عبداللہ بن عمر نے رافع بن خدیج سے بیان کی ہے اور اس حدیث میں امام زہری پر اختلاف کیا گیا ہے۔ (زہری کے شاگردوں نے اختلاف کیا ہے۔ زہری کی بیان کردہ روایات کو دیکھنے سے یہ بات سمجھ میں آجاتی ہے)۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
رافع بن خدیج ؓ کہتے ہیں کہ ہمیں رسول اللہ ﷺ نے اپنی زمین کرائے پر دینے سے منع فرمایا، اس وقت سونا اور چاندی (زیادہ) نہیں تھا۔ تو آدمی اپنی زمین کیاریوں اور نالیوں پر ہونے والی پیداوار اور متعین چیزوں کے بدلے کرایہ پر دیتا تھا۔ اسے سالم بن عبداللہ بن عمر نے رافع بن خدیج ؓ سے روایت کیا ہے، اور اس میں زہری پر اختلاف ہوا ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Rafi’ bin KHadij said: “The Messenger of Allah (ﷺ) forbade us to lease our land. At that time there was no gold nor silver. A man would lease his land in return for what grew on the banks of streams and where the springs emerged, and in return for something specific.” (Sahih) And he quoted the rest of it. Salim bin ‘Abdullah bin ‘Umar reported it from Rafi’ bin KHadij, and there is a difference over Az Zuhri’s narration of it.