باب: تہائی یا چوتھائی پیداوار کی شرط پر زمین بٹائی پر دینے سے ممانعت کی مختلف روایات اور اس روایت کے ناقلین کے اختلافات الفاظ کا ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book of Agriculture
(Chapter: Mentioning The Differing Hadiths Regarding The Prohibition Of Leasing Out Land In Return For One Third, Or One Quarter Of The Harvest And The Different Wordings Reported By The Narrators)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3911.
حضرت نافع سے مروی ہے کہ حضرت ابن عمر ؓ اپنی زمین بٹائی پر دیا کرتے تھے حتیٰ کہ حضرت معاویہ ؓ کی خلافت کے آخری دنوں میں ان کو معلوم ہوا کہ یہ حضرت رافع بن خدیج ؓ اس کے متعلق رسول اللہ ﷺ سے نہی بیان کرتے ہیں‘ چنانچہ وہ ان کے پاس گئے‘ میں بھی ان کے ساتھ تھا‘ اور ان سے پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ زمینوں کے کرائے سے منع فرماتے تھے‘ اس لیے حضرت ابن عمر ؓ نے اس کے بعد یہ کام چھوڑ دیا۔ پھر جب ان سے اس کے متعلق پوچھا جاتا تھا تو وہ فرماتے تھے کہ رافع بن خدیج کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے اس سے منع فرمایا تھا۔ عبیداللہ بن عمر‘ کثیر بن فرقد اور جویریہ بن اسماء نے اس (ایوب) کی موافقت کی ہے۔
تشریح:
مطلب یہ ہے کہ جس طرح ایوب نے حضرت رافع رضی اللہ عنہ کے ”کسی چچا“ کا ذکر نہیں کیا اسی طرح اس کی موافقت کرتے ہوئے مذکورہ تین حضرات نے بھی چچا کا ذکر نہیں کیا۔
حضرت نافع سے مروی ہے کہ حضرت ابن عمر ؓ اپنی زمین بٹائی پر دیا کرتے تھے حتیٰ کہ حضرت معاویہ ؓ کی خلافت کے آخری دنوں میں ان کو معلوم ہوا کہ یہ حضرت رافع بن خدیج ؓ اس کے متعلق رسول اللہ ﷺ سے نہی بیان کرتے ہیں‘ چنانچہ وہ ان کے پاس گئے‘ میں بھی ان کے ساتھ تھا‘ اور ان سے پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ زمینوں کے کرائے سے منع فرماتے تھے‘ اس لیے حضرت ابن عمر ؓ نے اس کے بعد یہ کام چھوڑ دیا۔ پھر جب ان سے اس کے متعلق پوچھا جاتا تھا تو وہ فرماتے تھے کہ رافع بن خدیج کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے اس سے منع فرمایا تھا۔ عبیداللہ بن عمر‘ کثیر بن فرقد اور جویریہ بن اسماء نے اس (ایوب) کی موافقت کی ہے۔
حدیث حاشیہ:
مطلب یہ ہے کہ جس طرح ایوب نے حضرت رافع رضی اللہ عنہ کے ”کسی چچا“ کا ذکر نہیں کیا اسی طرح اس کی موافقت کرتے ہوئے مذکورہ تین حضرات نے بھی چچا کا ذکر نہیں کیا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
نافع سے روایت ہے کہ ابن عمر ؓ اپنے کھیت کرایہ پر اٹھاتے تھے، یہاں تک کہ معاویہ ؓ کی خلافت کے آخری دور میں انہیں معلوم ہوا کہ اس سلسلے میں رافع بن خدیج ؓ رسول اللہ ﷺ سے ممانعت نقل کرتے ہیں تو وہ ان کے پاس آئے، میں ان کے ساتھ تھا، انہوں نے رافع سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کھیتوں کو کرائے پر دینے سے منع فرماتے تھے۔ اس کے بعد ابن عمر ؓ نے اسے ترک کر دیا، پھر جب ان سے اس کے متعلق پوچھا جاتا تو کہتے کہ رافع ؓ کا کہنا ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے اس سے روکا ہے۔ ایوب کی موافقت عبیداللہ بن عمر، کثیر بن فرقد اور جویریہ بن اسماء نے بھی کی ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Nafi' that Ibn 'Umar used to lease out his arable land until he heard at the end of Mu'awiyah's Khilafah, that Rafi' bin Khadij used to narrate, that the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) had forbidden that. He went to him -and I (Nafi') was with him- and asked him (about that). He said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) used to forbid leasing arable land." So Ibn 'Umar stopped (doing that) afterward. When he was asked about it he said: "Rafi' bin Khadij said that the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) forbade that. ‘Ubaidullah bin ‘Umar, Kathir bin Farqad, and Juwairiyah bin Asma’ were in accord with him.