باب: تہائی یا چوتھائی پیداوار کی شرط پر زمین بٹائی پر دینے سے ممانعت کی مختلف روایات اور اس روایت کے ناقلین کے اختلافات الفاظ کا ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book of Agriculture
(Chapter: Mentioning The Differing Hadiths Regarding The Prohibition Of Leasing Out Land In Return For One Third, Or One Quarter Of The Harvest And The Different Wordings Reported By The Narrators)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3912.
حضرت نافع سے راویت ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ زمینیں کرائے پر دیا کرتے تھے۔ انہیں بتایا گیا کہ حضرت رافع بن خدیج ؓ رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے اس سے منع فرمایا ہے۔ حضرت نافع نے کہا کہ حضرت ابن عمربلاط میں ان کے پاس گئے۔ میں بھی ان کے ساتھ تھا۔ آپ نے ان سے (اس کے متعلق) پوچھا تو انہوں نے کہا: ہاں‘ واقعتا رسول اللہ ﷺ نے زمینوں کا کرایہ لینے سے منع فرمایا ہے‘ اس لیے حضرت عبداللہ زمینوں کا کرایہ لینا چھوڑدیا۔
تشریح:
(1) کرائے کی دوصورتیں ہیں: ایک زمین کی پیداوار کا حصہ‘ دوسری رقم۔ اگر زمین پیداوار کے حصے کے عوض دی جائے تو اسے بٹائی کہتے ہیں اور اگر رقم کے عوض کاشت کے لیے دی جائے تو اسے ٹھیکہ کہتے ہیں۔ عربی زبان میں دونوں کو کراء کہتے ہیں۔ (2) بلاط، مسجد نبوی اور بازار کے درمیان ایک جگہ کا نام تھا اور جہاں لوگ اکٹھے ہوتے تھے۔
حضرت نافع سے راویت ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ زمینیں کرائے پر دیا کرتے تھے۔ انہیں بتایا گیا کہ حضرت رافع بن خدیج ؓ رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے اس سے منع فرمایا ہے۔ حضرت نافع نے کہا کہ حضرت ابن عمربلاط میں ان کے پاس گئے۔ میں بھی ان کے ساتھ تھا۔ آپ نے ان سے (اس کے متعلق) پوچھا تو انہوں نے کہا: ہاں‘ واقعتا رسول اللہ ﷺ نے زمینوں کا کرایہ لینے سے منع فرمایا ہے‘ اس لیے حضرت عبداللہ زمینوں کا کرایہ لینا چھوڑدیا۔
حدیث حاشیہ:
(1) کرائے کی دوصورتیں ہیں: ایک زمین کی پیداوار کا حصہ‘ دوسری رقم۔ اگر زمین پیداوار کے حصے کے عوض دی جائے تو اسے بٹائی کہتے ہیں اور اگر رقم کے عوض کاشت کے لیے دی جائے تو اسے ٹھیکہ کہتے ہیں۔ عربی زبان میں دونوں کو کراء کہتے ہیں۔ (2) بلاط، مسجد نبوی اور بازار کے درمیان ایک جگہ کا نام تھا اور جہاں لوگ اکٹھے ہوتے تھے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
نافع سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر ؓ کھیتوں کو کرائیے پر دیتے تھے، ان سے کہا گیا کہ رافع بن خدیج ؓ نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اس سے روکا ہے۔ نافع کہتے ہیں کہ ابن عمر ؓ مقام بلاط کی طرف نکلے، میں ان کے ساتھ تھا، تو آپ نے رافع ؓ سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ہاں، رسول اللہ ﷺ نے کھیتوں کو کرائے پر دینے سے روکا ہے، چنانچہ عبداللہ بن عمر ؓ نے اسے کرائے پر دینا چھوڑ دیا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Nafi' that 'Abdullah bin 'Umar used to lease arable land, then he was told that Rafi' bin Khadij narrated from the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) that he forbade that. Nafi' said: "He went out to him (and met him) in Al-Balat, and I was with him. He asked him (about that) and he said: 'Yes, the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) forbade leasing arable land.' So 'Abdullah stopped leasing it.