باب: تہائی یا چوتھائی پیداوار کی شرط پر زمین بٹائی پر دینے سے ممانعت کی مختلف روایات اور اس روایت کے ناقلین کے اختلافات الفاظ کا ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book of Agriculture
(Chapter: Mentioning The Differing Hadiths Regarding The Prohibition Of Leasing Out Land In Return For One Third, Or One Quarter Of The Harvest And The Different Wordings Reported By The Narrators)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3916.
حضرت رافع بن خدیج ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہﷺ نے زمین کرائے پر دینے سے منع فرمایا ہے۔ اس حدیث کو حضرت عبداللہ بن عمر ؓ نے حضرت رافع بن خدیج ؓ سے روایت کیا ہے۔ (اور عبداللہ بن عمر سے عمرو بن دینار بیان کرتے ہیں) تو عمرو بن دینار پر اختلاف کیا گیا ہے۔
تشریح:
عمروبن دینار سے یہ حدیث بیان کرنے والے اس سے کئی ایک شاگرد ہیں‘ مثلاً: سفیان بن عینیہ‘ ابن جریح‘ حماد بن زید اور محمد بن مسلم۔ کسی شاگرد نے حدیث بیان کرتے ہوئے عمرو بن دینار عن ابن عمر کہا ہے‘ کسی نے عمرو بن دینار عن جابر کہا ہے اور کسی نے دونوں حدیثوں کو ملادیا ہے۔ اور عمروبن دینار عن ابن عمرو جابر کہہ دیا ہے۔ واللہ اعلم۔
حضرت رافع بن خدیج ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہﷺ نے زمین کرائے پر دینے سے منع فرمایا ہے۔ اس حدیث کو حضرت عبداللہ بن عمر ؓ نے حضرت رافع بن خدیج ؓ سے روایت کیا ہے۔ (اور عبداللہ بن عمر سے عمرو بن دینار بیان کرتے ہیں) تو عمرو بن دینار پر اختلاف کیا گیا ہے۔
حدیث حاشیہ:
عمروبن دینار سے یہ حدیث بیان کرنے والے اس سے کئی ایک شاگرد ہیں‘ مثلاً: سفیان بن عینیہ‘ ابن جریح‘ حماد بن زید اور محمد بن مسلم۔ کسی شاگرد نے حدیث بیان کرتے ہوئے عمرو بن دینار عن ابن عمر کہا ہے‘ کسی نے عمرو بن دینار عن جابر کہا ہے اور کسی نے دونوں حدیثوں کو ملادیا ہے۔ اور عمروبن دینار عن ابن عمرو جابر کہہ دیا ہے۔ واللہ اعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
رافع بن خدیج ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے زمین کرائے پر دینے سے منع فرمایا ہے۔ عبداللہ بن عمر ؓ نے اسے رافع بن خدیج ؓ سے روایت کیا ہے، اور (اس روایت میں ابن عمر ؓ سے رویت کرنے والے) عمرو بن دینار سے روایت میں ان کے شاگردوں نے اختلاف کیا ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Rafi' bin Khadij that the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) forbade leasing land. Ibn ‘Umar reported it from Rafi’ bin KHadij, but there is disagreement is (reported from) ‘Amr bin Dinar (for it).