باب: تہائی یا چوتھائی پیداوار کی شرط پر زمین بٹائی پر دینے سے ممانعت کی مختلف روایات اور اس روایت کے ناقلین کے اختلافات الفاظ کا ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book of Agriculture
(Chapter: Mentioning The Differing Hadiths Regarding The Prohibition Of Leasing Out Land In Return For One Third, Or One Quarter Of The Harvest And The Different Wordings Reported By The Narrators)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3918.
حضرت عمروبن دینار بیان کرتے ہیں کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے حضرت ابن عمر ؓ کو فرماتے سنا‘ جبکہ ان سے بٹائی کے بارے میں پوچھا گیاتھا: ہم اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتے حتیٰ کہ رافع بن خدیج نے ہمیں پہلے سال بتلایا کہ انہوں نے نبی اکرمﷺ کو بٹائی سے منع فرماتے سنا ہے۔ حماد بن زید نے ان دونوں (سفیان بن عینیہ اور ابن جریح) کی موافقت کی ہے۔
تشریح:
(1) ’’موافقت کی ہے۔‘‘ وہ موافقت اس طرح سے ہے کہ جس طرح حضرت سفیان بن عینیہ اور ابن جریج نے اپنی روایت میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ کے بجاے کہا ہے کہ عمرو بن دینار نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے بیان کیاہے‘ اسی طرح حماد بن زید نے بھی‘ اس راویت میں جابر کے بجائے کہا ہے کہ عمروبن دینار نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے بیان کیا ہے۔ (2) ’’پہلے سال‘‘ حدیث:۳۹۴۲ میں گزر چکا ہے کہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی خَافت کے آخری دنوں کی یہ بات ہے‘ لہٰذا یہاں پہلے سال سے مراد یہ ہوسکتا ہے کہ یزید کی حکومت کا پہلا سال ہو یا حضرت ابن زبیر رضی اللہ عنہ کی حکومت کا۔ واللہ اعلم۔
حضرت عمروبن دینار بیان کرتے ہیں کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے حضرت ابن عمر ؓ کو فرماتے سنا‘ جبکہ ان سے بٹائی کے بارے میں پوچھا گیاتھا: ہم اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتے حتیٰ کہ رافع بن خدیج نے ہمیں پہلے سال بتلایا کہ انہوں نے نبی اکرمﷺ کو بٹائی سے منع فرماتے سنا ہے۔ حماد بن زید نے ان دونوں (سفیان بن عینیہ اور ابن جریح) کی موافقت کی ہے۔
حدیث حاشیہ:
(1) ’’موافقت کی ہے۔‘‘ وہ موافقت اس طرح سے ہے کہ جس طرح حضرت سفیان بن عینیہ اور ابن جریج نے اپنی روایت میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ کے بجاے کہا ہے کہ عمرو بن دینار نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے بیان کیاہے‘ اسی طرح حماد بن زید نے بھی‘ اس راویت میں جابر کے بجائے کہا ہے کہ عمروبن دینار نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے بیان کیا ہے۔ (2) ’’پہلے سال‘‘ حدیث:۳۹۴۲ میں گزر چکا ہے کہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی خَافت کے آخری دنوں کی یہ بات ہے‘ لہٰذا یہاں پہلے سال سے مراد یہ ہوسکتا ہے کہ یزید کی حکومت کا پہلا سال ہو یا حضرت ابن زبیر رضی اللہ عنہ کی حکومت کا۔ واللہ اعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابن جریج کہتے ہیں کہ میں نے عمرو بن دینار کو کہتے سنا: میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے ابن عمر ؓ کو سنا اور وہ مخابرہ کے بارے میں پوچھ رہے تھے تو وہ کہہ رہے تھے کہ ہم اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے یہاں تک کہ ہمیں رافع بن خدیج ؓ نے (خلافت یزید کے) پہلے سال۱؎ میں خبر دی کہ انہوں نے نبی اکرم ﷺ کو مخابرہ سے منع فرماتے سنا ہے۔ ان دونوں ( سفیان و ابن جریج) کی موافقت حماد نے کی ہے۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یہ واقعہ معاویہ رضی+اللہ+عنہ کے آخری دور خلافت کا ہے، اس لیے پہلے سال سے مراد یزید کی خلافت کا پہلا سال ہے۔ (واللہ اعلم)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
'Amr bin Dinar said: "I bear witness that I heard Ibn 'Umar asking about Al-Khibr (the agreement to Al-Mukhabarah) and he said: 'We did not see anything wrong with that, until Ibn Khadij told us earlier that he heard the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) forbidding Al-Khibr.'" Hammad bin Zaid was in accord with the two of them.