موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْمُزَارَعَةِ (بَابُ ذِكْرِ الْأَحَادِيثِ الْمُخْتَلِفَةِ فِي النَّهْيِ عَنْ كِرَاءِ الْأَرْضِ بِالثُّلُثِ وَالرُّبُعِ وَاخْتِلَافُ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ لِلْخَبَرِ)
حکم : صحیح
3923 . أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ قَالَ حَدَّثَنِي الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ أَبِي النَّجَاشِيِّ عَنْ رَافِعٍ قَالَ أَتَانَا ظُهَيْرُ بْنُ رَافِعٍ فَقَالَ نَهَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَمْرٍ كَانَ لَنَا رَافِقًا قُلْتُ وَمَا ذَاكَ قَالَ أَمْرُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ حَقٌّ سَأَلَنِي كَيْفَ تَصْنَعُونَ فِي مَحَاقِلِكُمْ قُلْتُ نُؤَاجِرُهَا عَلَى الرُّبُعِ وَالْأَوْسَاقِ مِنْ التَّمْرِ أَوْ الشَّعِيرِ قَالَ فَلَا تَفْعَلُوا ازْرَعُوهَا أَوْ أَزْرِعُوهَا أَوْ امْسِكُوهَا رَوَاهُ بُكَيْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ أُسَيْدِ بْنِ رَافِعٍ فَجَعَلَ الرِّوَايَةَ لِأَخِي رَافِعٍ
سنن نسائی:
کتاب: مزارعت سے متعلق احکام و مسائل
باب: تہائی یا چوتھائی پیداوار کی شرط پر زمین بٹائی پر دینے سے ممانعت کی مختلف روایات اور اس روایت کے ناقلین کے اختلافات الفاظ کا ذکر
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
3923. حضرت رافع سے روایت ہے کہ ہمارے پاس حضرت ظہیر بن رافع آئے اور فرمایا: مجھے رسول اللہ ﷺ نے ایک ایسے کام سے روک دیا ہے جو ہمارے لیے مفید تھا۔ میں نے کہا: وہ کیا؟ وہ فرمانے لگے: اللہ کے رسول ﷺ کا فرمان ہی صحیح اور برحق ہے۔ آپ نے مجھ سے پوچھا: ”تم اپنی (زائد) زمینوں کو کیا کرتے ہو؟“ میں نے کہا: ہم انہیں پیداوار کے تہائی یا چوتھائی حصے اور چند وسق کھجوروں یا جوکے عوض بٹائی پر دیتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ”تو ایسے نہ کرو‘ انہیں خود کاشت کرو یا کسی کو بلامعاوضہ کاشت کے لیے دے دو یا اسی طرح رہنے دو۔“ یہ روایت بکیر بن عبداللہ بن اشج نے اسید بن رافع سے بیان کی ہے تو اسے (حضرت رافع بن خدیج کے بجائے) حضرت رافع ؓ کے بھائی کی روایت بنایا ہے۔ (دیکھیے‘ آئندہ روایت)