باب: مزارعت (بٹائی) کے بارے میں منقول الفاظ کے اختلاف کا بیان
)
Sunan-nasai:
The Book of Agriculture
(Chapter: Mentioning The Different Wordings With Regard To Sharecropping)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3929.
حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے خیبر کے یہودیوں کو خیبر کی کھجوریں (درخت) اور زمین اس شرط پر سپرد کردی تھیں کہ وہ اپنے مال سے ان درختوں اور زمین میں کام کریں گے اور رسول اللہ ﷺ کو کل پیداوار کا نصف (بطور مالک زمین) ملے گا۔
تشریح:
(1) ”اپنے مال سے“ معلوم ہوا کہ یہودی اپنے اخراجات سے زمین کاشت کرتے تھے اور پیداور برابر تقسیم ہوتی تھی۔ (2) ”سپرد کر دی تھی“ گویا خیبر فتح کرنے کے بعد زمین کے مالک رسول اللہ ﷺ اور مسلمان تھے اور یہودی مزارع۔ اور یہ بٹائی کے جواز کی صریح دلیل ہے۔ بعد میں یہودیوں کو وہاں سے نکالا گیا تو ان کو زمینوں کا معاوضہ نہیں دیا گیا کیونکہ وہ مالک نہیں مزارع تھے۔ [أُقرُّكم على ماأقرَّكم اللهُ ]”جب تک ہماری مرضی ہوگی‘ ہم تمہیں رکھیں گے۔“ صریح حدیث ہے۔ مالکان کو تو ایسے نہیں کہا جاتا‘ لہٰذا جن لوگوں نے بٹائی کو ممنوع قراردینے کے لیے خیبر کی زمین کے بارے میں تاویلات کی ہیں‘ وہ تارعنکبوت سے بھی کمزور ہیں۔
حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے خیبر کے یہودیوں کو خیبر کی کھجوریں (درخت) اور زمین اس شرط پر سپرد کردی تھیں کہ وہ اپنے مال سے ان درختوں اور زمین میں کام کریں گے اور رسول اللہ ﷺ کو کل پیداوار کا نصف (بطور مالک زمین) ملے گا۔
حدیث حاشیہ:
(1) ”اپنے مال سے“ معلوم ہوا کہ یہودی اپنے اخراجات سے زمین کاشت کرتے تھے اور پیداور برابر تقسیم ہوتی تھی۔ (2) ”سپرد کر دی تھی“ گویا خیبر فتح کرنے کے بعد زمین کے مالک رسول اللہ ﷺ اور مسلمان تھے اور یہودی مزارع۔ اور یہ بٹائی کے جواز کی صریح دلیل ہے۔ بعد میں یہودیوں کو وہاں سے نکالا گیا تو ان کو زمینوں کا معاوضہ نہیں دیا گیا کیونکہ وہ مالک نہیں مزارع تھے۔ [أُقرُّكم على ماأقرَّكم اللهُ ]”جب تک ہماری مرضی ہوگی‘ ہم تمہیں رکھیں گے۔“ صریح حدیث ہے۔ مالکان کو تو ایسے نہیں کہا جاتا‘ لہٰذا جن لوگوں نے بٹائی کو ممنوع قراردینے کے لیے خیبر کی زمین کے بارے میں تاویلات کی ہیں‘ وہ تارعنکبوت سے بھی کمزور ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے خیبر کے یہود کو خیبر کے باغات اور اس کی زمین اس شرط پر دی کہ وہ اس میں اپنے خرچ پر کام کریں گے اور اس کی پیداوار کا آدھا حصہ رسول اللہ ﷺ کا ہو گا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Ibn 'Umar that the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) gave the datepalms of Khaibar and their land to the Jews of Khaibar, on condition that they would take care of them at their expense, and the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) would have half of whatever they produced.