قسم الحديث (القائل): مقطوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْمُزَارَعَةِ (بَابُ ذِكْرِ اخْتِلَافِ الْأَلْفَاظِ الْمَأْثُورَةِ فِي الْمُزَارَعَةِ)

حکم : صحیح الإسناد مقطوع

ترجمة الباب:

3935 .   أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ لَمْ أَعْلَمْ شُرَيْحًا كَانَ يَقْضِي فِي الْمُضَارِبِ إِلَّا بِقَضَاءَيْنِ كَانَ رُبَّمَا قَالَ لِلْمُضَارِبِ بَيِّنَتَكَ عَلَى مُصِيبَةٍ تُعْذَرُ بِهَا وَرُبَّمَا قَالَ لِصَاحِبِ الْمَالِ بَيِّنَتَكَ أَنَّ أَمِينَكَ خَائِنٌ وَإِلَّا فَيَمِينُهُ بِاللَّهِ مَا خَانَكَ

سنن نسائی:

کتاب: مزارعت سے متعلق احکام و مسائل 

  (

باب: مزارعت (بٹائی) کے بارے میں منقول الفاظ کے اختلاف کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3935.   حضرت محمد بن سیرین بیان کرتے ہیں کہ میرے علم کے مطابق حضرت قاضی شریح مضارب کے بارے میں دوفیصلے فرماتے تھے: کبھی تو وہ مضارب سے کہتے کہ تجھے پہنچنے والی مصیبت پر کوئی گواہ یا دلیل پیش کرو تاکہ تمہیں معذور قراردیا جائے اور کبھی مال والے کو کہتے کہ تم دلیل اور گواہ پیش کرو جس کے پاس تم نے امانت رکھی ہے‘ اس نے خیانت کی ہے ورنہ اس سے قسم لی جائے گی اس نے تجھ سے خیانت نہیں کی۔