Sunan-nasai:
The Book Of Fighting (The Prohibition Of Bloodshed)
(Chapter: The Gravity of the Sin of Shedding Blood)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3991.
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالٰی عنہ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”آدمی سے سب سے پہلے جس چیز کا حساب لیا جائے گا، وہ نماز ہے اور لوگوں کے درمیان سب سے پہلے فیصلہ قتل کے بارے میں ہو گا۔“
تشریح:
(1) بعض نے اس حدیث سے استدلال کیا ہے کہ قیامت کے دن فیصلے صرف لوگوں کے درمیان ہوں گے جبکہ درست یہ ہے کہ پہلے لوگوں کے درمیان فیصلے ہوں گے، پھر حیوانات کے درمیان بھی فیصلہ فرمایا جائے گا۔ (2) یہ قیامت کے دن کی بات ہے۔ حقوق اللہ میں سب سے اہم نماز ہے، لہٰذا پہلے اسی کا حساب لیا جائے گا۔ اگر اس میں کامیابی حاصل ہو گئی تو امید ہے باقی حقوق اللہ میں بھی رعایت حاصل ہو جائے گی اور اگر نماز ہی میں ناکام ہو گیا تو باقی حقوق اللہ کا حساب لینے کی ضرورت ہی نہ رہے گی۔ یا ان میں کامیابی نہ ہو گی۔ حقوق العباد میں سب سے اہم جان کی حرمت ہے۔ اگر کسی نے یہ حق ضائع کر دی، یعنی کسی کو ناحق قتل کر دیا تو باقی حقوق کی ادائیگی کوئی معنیٰ نہیں رکھتی۔ اور اگر کوئی شخص اس حق میں گرفتار نہ ہوا تو باقی حقوق میں بھی نجات کی توقع کی جا سکتی ہے۔ معلوم ہوا، ان دو چیزوں کے فیصلے پر ہی نجات کا دار و مدار ہے۔ یا ان دو چیزوں کی اہمیت مقصود ہے کہ حقوق اللہ میں سب سے پہلے نماز کا حساب ہو گا اور حقوق العباد میں سے قتل کا فیصلہ سب سے پہلے ہو گا۔ باقی حساب کتاب اور فیصلے بعد میں ہوں گے۔ لیکن پہلے معنیٰ زیادہ مؤثر ہیں۔ و اللہ أعلم۔
الحکم التفصیلی:
قال الألباني في " السلسلة الصحيحة " 4 / 328 :
أخرجه النسائي ( 2 / 163 ) و ابن نصر في " الصلاة " ( ق 31 / 1 ) و ابن أبي
عاصم في " الأوائل " ( ق 4 / 2 ) و الطبراني في " المعجم الكبير " ( 10425 )
و القضاعي في " مسند الشهاب " ( 11 / 2 / 1 ) عن شريك عن عاصم عن أبي وائل
عن عبد الله قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : فذكره .
قلت : و هذا إسناد حسن في الشواهد رجاله ثقات غير أن شريكا و هو ابن عبد الله
القاضي سيء الحفظ . لكن الحديث صحيح ، فإن شطره الثاني في " الصحيحين "
و النسائي و ابن أبي عاصم و غيرهم من طريق أخرى عن أبي وائل به . و كذلك رواه
ابن أبي الدنيا في " الأهوال " ( 91 / 2 ) و البيهقي في " شعب الإيمان " ( 2 /
113 / 2 ) و أحمد ( 3674 و 4200 و 4213 و 4214 ) و غيرهم . و الشطر الأول له
شواهد من حديث أبي هريرة و تميم الداري عند أبي داود و غيره و هو مخرج في "
صحيح أبي داود " ( 810 - 812 ) و حديث تميم عند الطبراني أيضا ( 1255 و 1256 )
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالٰی عنہ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”آدمی سے سب سے پہلے جس چیز کا حساب لیا جائے گا، وہ نماز ہے اور لوگوں کے درمیان سب سے پہلے فیصلہ قتل کے بارے میں ہو گا۔“
حدیث حاشیہ:
(1) بعض نے اس حدیث سے استدلال کیا ہے کہ قیامت کے دن فیصلے صرف لوگوں کے درمیان ہوں گے جبکہ درست یہ ہے کہ پہلے لوگوں کے درمیان فیصلے ہوں گے، پھر حیوانات کے درمیان بھی فیصلہ فرمایا جائے گا۔ (2) یہ قیامت کے دن کی بات ہے۔ حقوق اللہ میں سب سے اہم نماز ہے، لہٰذا پہلے اسی کا حساب لیا جائے گا۔ اگر اس میں کامیابی حاصل ہو گئی تو امید ہے باقی حقوق اللہ میں بھی رعایت حاصل ہو جائے گی اور اگر نماز ہی میں ناکام ہو گیا تو باقی حقوق اللہ کا حساب لینے کی ضرورت ہی نہ رہے گی۔ یا ان میں کامیابی نہ ہو گی۔ حقوق العباد میں سب سے اہم جان کی حرمت ہے۔ اگر کسی نے یہ حق ضائع کر دی، یعنی کسی کو ناحق قتل کر دیا تو باقی حقوق کی ادائیگی کوئی معنیٰ نہیں رکھتی۔ اور اگر کوئی شخص اس حق میں گرفتار نہ ہوا تو باقی حقوق میں بھی نجات کی توقع کی جا سکتی ہے۔ معلوم ہوا، ان دو چیزوں کے فیصلے پر ہی نجات کا دار و مدار ہے۔ یا ان دو چیزوں کی اہمیت مقصود ہے کہ حقوق اللہ میں سب سے پہلے نماز کا حساب ہو گا اور حقوق العباد میں سے قتل کا فیصلہ سب سے پہلے ہو گا۔ باقی حساب کتاب اور فیصلے بعد میں ہوں گے۔ لیکن پہلے معنیٰ زیادہ مؤثر ہیں۔ و اللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”سب سے پہلی چیز جس کا بندے سے حساب ہو گا نماز ہے، اور سب سے پہلے لوگوں کے درمیان خون کا فیصلہ کیا جائے گا۔“۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : خالق کے حقوق سے متعلق پہلی چیز جس کا بندے سے حساب ہو گا نماز ہے، اور بندوں کے آپسی حقوق میں سے سب سے پہلے خون کی بابت فیصلہ کیا جائے گا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Abdullah said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: 'The first thing concerning which a person will be brought to account will be the Salah, and the first thing concerning which scores will be settled among the people, will be bloodshed.