قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ المُحَارَبَة (بَابٌ تَأْوِيلُ قَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ: {إِنَّمَا جَزَاءُ الَّذِينَ.....مِنَ الْأَرْضِ} وَفِيمَنْ نَزَلَتْ، وَذِكْرُ اخْتِلَافِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ لِخَبَرِ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ فِيهِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

4027 .   أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ: «أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَفَرٌ مِنْ عُكْلٍ أَوْ عُرَيْنَةَ، فَأَمَرَ لَهُمْ - وَاجْتَوَوْا الْمَدِينَةَ - بِذَوْدٍ أَوْ لِقَاحٍ يَشْرَبُونَ أَلْبَانَهَا وَأَبْوَالَهَا، فَقَتَلُوا الرَّاعِيَ، وَاسْتَاقُوا الْإِبِلَ، فَبَعَثَ فِي طَلَبِهِمْ فَقَطَّعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ، وَسَمَّرَ أَعْيُنَهُمْ»

سنن نسائی:

کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان 

  (

باب: اللہ تعالیٰ کے فرمان : {إِنَّمَا جَزَاءُ الَّذِينَ.....مِنَ الْأَرْضِ} کی تفسیر اور (اس کا بیان کہ )....الفاظ کا ذکر

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4027.   حضرت انس رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں کہ عکل یا عرینہ قبیلے کے کچھ لوگ نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ مدینہ منورہ کی آب و ہوا انہیں راس نہ آئی تو آپ نے ان کو اپنے اونٹوں میں جانے کا حکم دیا کہ وہ ان کے دودھ اور پیشاب پئیں۔ انہوں نے (صحت مند ہونے کے بعد) چرواہے کو قتل کر دیا اور اونٹ ہانک کر لے گئے۔ آپ نے ان کی تلاش میں اپنے آدمی بھیجے، پھر آپ نے ان کے ہاتھ پائوں سختی کے ساتھ کاٹ دئیے اور ان کی آنکھیں (گرم سلائیوں سے) بری طرح پھوڑ دیں۔