باب: حمید کی حضرت انس بن مالک سے مروی حدیث میں ناقلین کے اختلاف کا ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book Of Fighting (The Prohibition Of Bloodshed)
(Chapter: Mentioning the Differences Reported from Humaid, from Anas bin Malik)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4033.
محمد بن مثنیٰ نے بھی عبدالاعلیٰ سے اسی (مذکورہ بالا روایت کی) طرح بیان کیا ہے۔
تشریح:
سنن نسائی کی مذکورہ بالا روایت (۴۰۳۷) کی سند سے معلوم ہوتا ہے کہ محمد بن عبدالاعلیٰ یزید بن زریع سے اور وہ شعبہ سے بیان کرتے ہیں، یعنی یزید کا استاد شعبہ ہے۔ امام نسائی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ استاد محمد بن مثنیٰ نے بھی عبدالاعلی عن شعبۃ بیان کیا ہے۔ یہ سند سنن نسائی (المجتبیٰ) میں اسی طرح ہے جبکہ سنن نسائی (الکبریٰ) میں ”شعبہ“ کے بجائے ”سعید“ ہے اور ”سعید (بن ابی عروبہ)“ ہی درست ہے جبکہ ”شعبہ“ تصحیف ہے۔ اس کی تائید صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں موجود متفق علیہ روایت سے بھی ہوتی ہے کیونکہ ان میں ”شعبہ کے بجائے ”سعید“ ہی ہے۔ دیکھئے: (صحیح البخاري، المغازي، باب قصة عکل و عرینة، حدیث: ۴۱۹۲، و صحیح مسلم، القسامة و المحاربین، باب حکم المحاربین و المرتدین، حدیث: ۱۶۷۱)
محمد بن مثنیٰ نے بھی عبدالاعلیٰ سے اسی (مذکورہ بالا روایت کی) طرح بیان کیا ہے۔
حدیث حاشیہ:
سنن نسائی کی مذکورہ بالا روایت (۴۰۳۷) کی سند سے معلوم ہوتا ہے کہ محمد بن عبدالاعلیٰ یزید بن زریع سے اور وہ شعبہ سے بیان کرتے ہیں، یعنی یزید کا استاد شعبہ ہے۔ امام نسائی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ استاد محمد بن مثنیٰ نے بھی عبدالاعلی عن شعبۃ بیان کیا ہے۔ یہ سند سنن نسائی (المجتبیٰ) میں اسی طرح ہے جبکہ سنن نسائی (الکبریٰ) میں ”شعبہ“ کے بجائے ”سعید“ ہے اور ”سعید (بن ابی عروبہ)“ ہی درست ہے جبکہ ”شعبہ“ تصحیف ہے۔ اس کی تائید صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں موجود متفق علیہ روایت سے بھی ہوتی ہے کیونکہ ان میں ”شعبہ کے بجائے ”سعید“ ہی ہے۔ دیکھئے: (صحیح البخاري، المغازي، باب قصة عکل و عرینة، حدیث: ۴۱۹۲، و صحیح مسلم، القسامة و المحاربین، باب حکم المحاربین و المرتدین، حدیث: ۱۶۷۱)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
اس سند سے بھی عبدالاعلی سے اسی طرح روایت ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated from 'Abdul-A'la: A similar report was narrated from 'Abdul-A'la.