قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ المُحَارَبَة (بَابُ ذِكْرِ اخْتِلَافِ النَّاقِلِينَ لِخَبَرِ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، فِيهِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

4034 .   أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَافِعٍ أَبُو بَكْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا بَهْزٌ قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ قَالَ: حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، وَثَابِتٌ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ نَفَرًا مِنْ عُرَيْنَةَ نَزَلُوا فِي الْحَرَّةِ، فَأَتَوْا النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَاجْتَوَوْا الْمَدِينَةَ، «فَأَمَرَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَكُونُوا فِي إِبِلِ الصَّدَقَةِ، وَأَنْ يَشْرَبُوا مِنْ أَلْبَانِهَا وَأَبْوَالِهَا، فَقَتَلُوا الرَّاعِيَ، وَارْتَدُّوا عَنِ الْإِسْلَامِ، وَاسْتَاقُوا الْإِبِلَ، فَبَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي آثَارِهِمْ، فَجِيءَ بِهِمْ، فَقَطَّعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ، وَسَمَّرَ أَعْيُنَهُمْ، وَأَلْقَاهُمْ فِي الْحَرَّةِ» قَالَ أَنَسٌ: «فَلَقَدْ رَأَيْتُ أَحَدَهُمْ يَكْدُمُ الْأَرْضَ بِفِيهِ عَطَشًا حَتَّى مَاتُوا»

سنن نسائی:

کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان 

  (

باب: حمید کی حضرت انس بن مالک ﷜ سے مروی حدیث میں ناقلین کے اختلاف کا ذکر

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4034.   حضرت انس رضی اللہ تعالٰی عنہ سے منقول ہے کہ عرینہ قبیلے کے کچھ لوگ حرہ کے میدان میں اترے، پھر وہ نبی اکرم ﷺ کے پاس آئے۔ انہوں نے مدینہ منورہ کی آب و ہوا کو موافق نہ پایا۔ رسول اللہ ﷺ نے انہیں حکم دیا کہ وہ صدقے کے اونٹوں میں رہیں اور ان کے دودھ اور پیشاب پئیں، پھر انہوں نے چرواہے کو قتل کیا، اسلام سے مرتد ہو گئے اور اونٹ ہانک کر لے گئے۔ رسول اللہ ﷺ نے ان کے پیچھے آدمی بھیجے۔ ان کو پکڑ لایا گیا تو آپ نے ان کے ہاتھ پائوں سختی کے ساتھ کاٹ دئیے، ان کی آنکھوں کو پھوڑ دیا اور انہیں گرم پتھریلے میدان میں چھوڑ دیا۔ (حضرت انس نے فرمایا:) اللہ کی قسم! میں نے دیکھا کہ وہ پیاس کی بنا پر زمین پر دانت مار رہے تھے حتیٰ کہ اسی طرح مر گئے۔